نیوز ڈیسک
نئی دہلی//مرکز نے ریاستی سطح پر ہندوؤں سمیت مذہبی اقلیتوں کی شناخت کے معاملے پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ میٹنگ کرنے کے لیے پیر کو سپریم کورٹ سے مزید وقت مانگا ہے۔ عدالت میں پیش کی گئی اسٹیٹس رپورٹ میں، اقلیتی امور کی وزارت نے کہا کہ ریاستی حکومتوں بشمول ناگالینڈ، اروناچل پردیش اور جموں و کشمیر کے UT کے تبصرے/ آراء موصول نہیں ہوئے ہیں۔عدالت کو بتایا گیا “ان ریاستوں کو یاد دہانی کی گئی تھی جس میں ان سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اپنے تبصرے / خیالات پیش کریں، مزید یہ کہ ہماچل پردیش، ہریانہ اور اتر پردیش کی ریاستوں کے تبصروں کا بھی انتظار ہے۔ ان ریاستوں میں، اس مسئلے کے وسیع تر اثرات ہو سکتے ہیں۔ وزارت نے تجویز پیش کی ہے کہ آئندہ ہفتوں میں باقی ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ بھی اس معاملے پر ان کے خیالات رکھنے کے لیے میٹنگیں منعقد کی جائیں۔وزارت نے کہا”کہ اوپر بیان کردہ موقف کے پیش نظر، یہ عاجزی کے ساتھ عرض کیا جاتا ہے کہ یہ معزز عدالت برائے مہربانی سماعت کو موخر کرنے اور دیگر ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ میٹنگ کرنے کے لیے مزید وقت دینے پر غور کر سکتی ہے، اور ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور اسٹیک ہولڈرز جن کے ساتھ اس معاملے میں اپنے زیر غور خیالات کو حتمی شکل دینے کے لیے مشاورتی میٹنگیں پہلے ہی ہو چکی ہیں “۔سپریم کورٹ نے قبل ازیں ریاستی سطح پر ہندوؤں سمیت اقلیتوں کی شناخت کے معاملے پر مرکز کے مختلف موقف اختیار کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا اور اسے تین ماہ کے اندر اس معاملے پر ریاستوں سے مشاورت کرنے کی ہدایت دی تھی۔