سرینگر //نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ 2019کے اسمبلی انتخابات میں اگر لوگوں نے اُن پر اعتماد کیا اور انہیں حکومت دلائی تو خطہ چناب اور پیر پنچال کو بھی الگ خطے بنائے جائیں گے۔ انکا کہنا تھا کہ این سی کی اٹانومی قرارداد میں بھی اس کا ذکر پہلے ہی کیا جاچکا ہے۔لداخ خطے کو تیسرے صوبے کی حیثیت دینے کے احکامات صادر کرنے کے فوراً بعدعمر عبداللہ نے سماجی رابطہ کی ویب گاہ ٹویٹر پر لکھا کہ مذکورہ خطوں کو الگ ڈویژن دینا اْن کے اٹانومی وعدے کا حصہ تھا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ حکومت میں آئیں گے تو علاقائی اور سب ڈویژن کی خواہشات کا خاص خیال رکھا جائے گا۔عمر نے لکھا''انتخابات میں اگر لوگوں نے ہم پر اعتماد جتاکر ہمیں حکومت دلائی تو چناب اور پیر پنچال خطوں کو ریاست کے الگ خطے بنایا جائے گا، جس طرح لداخ کو بنایا گیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ہم گورنر کی طرح من مانے ڈھنگ سے نہیں بلکہ ہم مجموعی صورتحال کو زیر نظر رکھ کر ایک مربوط پالیسی کے تحت علاقائی نابرابری کو ختم کریں گے۔ تاکہ سبھی خطوں کی محرومیاں دور کرنے کی کوشش ہوسکے۔ادھرپی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ گاہ ٹیوٹر پر کہا’’ لیہہ کیلئے علیحدہ انتظامی صوبہ کا قیام خوش آئندہ قدم ہیں،تاہم پیر پنچال اور وادی چناب کو نظر انداز کرنے سے مرکزی منشا پر سوالات کھڑے ہو رہے ہیں،اور ایسا نظر آرہا ہے کہ گورنر دیگر مساوی مستحق خطوں کو نظر انداز کر کے بی جے پی کے ایجنڈے پر کارفرما ہے‘‘۔