مزار شریف//افغانستان کے شمالی شہر مزار شریف میں ایک فوجی اڈے پر افغان فوجی وردی میں آنے والے طالبان جنگجوؤں کے حملے میں تقریبا 140 افغان فوجی جوانوں کی موت ہوئی ہے ۔ یہ اطلاع سرکاری حکام نے دی ہے ۔ ان کے مطابق ایک ہی حملے اتنے زیادہ فوجی جوانوں کے مرنے کا یہ پہلا واقعہ ہے ۔ مزار شریف میں ایک سرکاری اہلکار نے ہفتہ کے روز بتایا کہ فوجی اڈے پر طالبان کے حملے میں کم سے کم 140 جوان جاں بحق ہوئے ہیں اور متعدد دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ دیگر حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہلاک شدگان کی تعداد مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے ۔ تاہم سرکاری طورپر ابھی تک ہلاکتوں کے بارے میں کوئي ریلیز نہیں دی گئي ہے ۔ گزشتہ روز اس حملے کے بعد واشنگٹن میں ایک امریکی فوجی اہلکار نے ہلاک شدگان کی تعداد 50 سے زیادہ ہونے کی خبردی تھی۔دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے آج ایک بیان میں بتایا کہ شمالی افغانستان میں حالیہ عرصے میں متعدد طالبان لیڈروں کے قتل کے جواب میں یہ حملہ کیا گیا ہے ۔ دریں اثناء، ناٹو کی زیر قیادت اتحادی فوج نے طالبان کے حملے کا نشانہ بننے والے فوجی اڈے پر فوجی مشیروں کو تعینات کردیا ہے ، جو افغان فوجی جوانوں کو تربیت کے ساتھ ان کا تعاون کریں گے ۔ رائٹر۔