عظمیٰ نیوز سروس
کابل// افغانستان میں بارشوں، سیلاب اور ژالہ باری نے تباہی مچادی جس کے باعث 29 افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ آسٹریلیا کے شمال مشرقی کوئنز لینڈ صوبے میں شدید بارش اور سیلاب سے متعلق بیماریوں سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 12 ہو گئی ہے ۔ افغانستان کے 2 صوبوں میں ژالہ باری اور شدید بارشوں کے باعث 29 افراد ہلاک ہوگئے ۔حکام کا کہنا ہے کہ مغربی صوبہ فراہ میں ژالہ باری کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک اور 6 دیگر زخمی ہوئے ۔ مرنے والوں میں 2 خاندانوں کے افراد تھے جو سیر و تفریح کی غرض سے گئے تھے ۔جبکہ جنوبی قندھار میں مختلف مقامات پر شدید بارش کے باعث 8 افراد، جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں، لقمہ اجل بن گئے ۔حکام کے مطابق ایک چھت گرنے سے خاتون اور 3 بچے جاں بحق ہوگئے ، جبکہ قندھار میں 4 خواتین جو کپڑے دھو رہی تھیں، سیلابی ریلے میں بہہ گئیں جس میں صرف ایک خاتون زندہ بچ سکی جبکہ ایک بچہ بھی ڈوب کر جاں بحق ہوا۔یاد رہے کہ افغانستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے لحاظ سے چھٹا سب سے زیادہ متاثرہ ملک قرار دیا گیا ہے ۔رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کا 2023 میں کہنا تھا کہ یہاں خشک سالی، سیلاب، زمین کی تباہی اور زرعی پیداوار میں کمی اہم خطرات ہیں۔گزشتہ سال مئی میں آنے والے سیلاب سے سیکڑوں افراد جاں بحق ہوگئے تھے ، جبکہ زرعی زمینیں بھی شدید متاثر ہوئی تھیں۔ادھر آسٹریلیا کے شمال مشرقی کوئنز لینڈ صوبے میں شدید بارش اور سیلاب سے متعلق بیماریوں سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 12 ہو گئی ہے ۔ کوئنز لینڈ کے شمالی ساحلی علاقے میں صحت کے حکام نے منگل کے روز تصدیق کی ہے کہ موجودہ برسات کے موسم میں میلیوڈوسس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 12 ہو گئی ہے ، 21 فروری تک پانچ اموات کی تصدیق ہوئی ہے ۔میلیوڈوسس ایک بیماری ہے جو جنوب مشرقی ایشیا اور شمالی آسٹریلیا میں مٹی اور پانی میں پائے جانے والے بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ تیز بارش کے بعد یہ ہوا میں پھیل جاتی ہے ۔آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے ، ٹراپیکل پبلک ہیلتھ سروسز کی ڈائریکٹر جیکلین مرڈوک کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2025 کے آغاز سے ، کیرنز میں میلیوڈوسس کے 53 اور ٹاؤنس ویل میں 34 کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے ۔