بانہال // زیر تعلیم گورنمنٹ ہائی سکول ہنجہال بانہال پر جاری کام کو لوگوں نے روک دیا ہے اور اس سلسلے میں آج یعنی بدھ کو زونل ایجوکیشن افسر بانہال علاقے کا دورہ کرنے والے ہیں۔ لوگوں کا الزام ہے کہ اس سکول عمارت پر ٹھیکیدار کی طرف سے غیر معیاری میٹریل استعمال کیا گیا ہے اور اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ علاقے کے سماجی اور سیاسی کارکن محمد یعقوب ربانی کی قیادت میں لوگوں کے ایک وفد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ چار کمروں پر مشتمل ہائی سکول ہنجہال کی عمارت رمسا کے تحت تعمیر کی جارہی ہے اور اس کا ابتدائی تخمینہ تقریباً 18 لاکھ روپئے رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی ماہ سے جاری دیواروں کے کام کے بعد اب اس سکول کی چھت ڈالنے کا کا شروع کیا گیا ہے اور لوگوں نے ٹھیکیدار کے کام کو مزید بڑھنے سے روک دیا ہے کیونکہ ہنجہال ، نوکوٹ، بوھری گام ، جبڑی ، پھاگو ، بڑگام ، کھوڑہ کے لوگ علاقے کے اس واحد ہائی سکول عمارت میں استعمال کئے گئے مبینہ ناقص میٹریل کی آزادانہ تحقیقات چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکول عمارتیں عوام کا اثاثہ ہوتے ہیں اور ان کا تحفظ اور ان کی بہتر ڈھنگ سے تعمیر کا کام کروانا ہم سب کا فرض ہے۔ لوگوں کا الزام ہے کہ ہائی سکول ہنجہال کے در و دیوار پر نہایت ہی ناقص اور غیر معیاری میٹریل استعمال کیا گیا ہے اور لوگوں نے اسی وجہ سے جاری کام کو بند کرکے محکمہ تعلیم کے حاکم سے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کا ایک وفد زونل ایجوکیشن بانہال کلدیپ کمار رینا بھی ملا اورتمام صورتحال سے انہیں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ زونل ایجوکیشن افسر بانہال نے آج یعنی بدھ کے روز ہائی سکول ہنجہال پر جاری کام کا جائزہ لینے لینے کیلئے اپنی دورے کی یقین دہانی کرائی ہے۔