سرینگر //میڈیکل کالجوں میں پرنسپلوں اور ایڈمنسٹریٹروں کے درمیان اختیار کی تقسیم کے بعد جمعہ کو محکمہ صحت و طبی تعلیم نے جموں و کشمیر کے مختلف سرکاری اسپتالوں میں تعینات سپر انٹنڈنٹوں اور ڈپٹی میڈیکل سپر انٹنڈنٹوں میں اختیارات کی تقسیم کے بارے میں حکم نامہ جاری کردیا۔ 18فروری کو جاری کئے گئے حکم نامہ کے مطابق سپر انٹنڈنٹوں کو دی گئی ذمہ داریوں میں اسپتال کی نگرانی، کنٹرول اور اسپتال کا ترجمان،24گھنٹے اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی دستیابی، جی ایم سی سے منسلک اسپتالوں میں مختلف شعبہ جات کے سربراہ کے مشورے کے بعد فیصلہ لینا ، اسپتالوں میں تمام شعبہ جات کا معائنہ اور تمام شعبہ جات جن میں ایڈمنسٹریشن،میڈیکل، سیول،میکنیکل، آئی ٹی، الیکٹریکل اور دیگر انتظامات شامل ہیں۔ اسپتال میں ایس او پیز ، میڈیکل ریکارڈ کی نگرانی اور اس کا انتظام، اسپتال میں نصب آلات اور سامان کی دیکھ ریکھ، پلاننگ ، ڈیولپمنٹ اور اسپتالوں کا بجٹ،قانون کے تحت دئے گئے مالی اور انتظامی اختیارات ، ایچ ڈی ایف کی دیکھ ریکھ اور اخراجات، ایمرجنسی روم کی دیکھ ریکھ، اسپتالوں میں مفت ادویات کی دستیابی،ڈاکٹروں کے ڈیوٹی روسٹر جو ایچ او ڈیز کے مشورے کے بعد بنائے جائیں گے، روسٹروں کو نوٹس بورڈ اور ویب سائٹوں پر دستیاب رکھنا، ڈاکٹروں کی جانب سے لکھے گئے نسخوں پر ڈاکٹر کے دستخط اور سیل، اسپتال کی جانب سے مریض کو دئے گئے ادویات کو او پی ڈی یا آئی پی ڈی پر درج کرنا شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ کایا کلپ، ایچ ڈی ایف، لوکل فنڈز کا استعمال اور دیگر اختیارات بھی دئے گئے ہیں۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کی غیر حاضری میں ڈپٹی سپر انٹنڈنٹ اسپتال انتظامیہ دیکھنے کے علاوہ افرادی قوت، تمام شعبہ جات جن میں سیول، آئی ٹی، میکنیکل اور الیکٹرک ونگ، ادویات کی دستیابی، الیکٹرک اور الیکٹرانک سامان اور دیگر آلات کی دیکھ ریکھ اور مرمت ، بائی میڈیکل ویوسٹ، مین پاور پلاننگ، قانونی معاملات، تنخواہوں میں سالانہ اضافہ اورپلک شکایات شامل ہے۔ ڈپٹی میڈیکل سپر انٹنڈنٹ عملہ کی تمام شکایات کا نوڈل آفیسر بھی ہونگے۔