سرینگر //شہر کے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کو غیر معیاری اور زائد المعیاد ادویات فراہم کرنے کی بڑھتی ہوئی شکایتوں کے بیچ ممبر اسمبلی کنگن اور سابق وزیر صحت میاں الطاف احمد نے کہا ہے کہ محکمہ طبی تعلیم تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا ’’صدر اسپتال کے ڈرگ کائونٹرمیں پیش آئے واقعہ سے حکومت کی آنکھیں کھلنی چاہئیں اور اس پورے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئے تاکہ قصور واروں کو سزا دی جاسکے۔‘‘میاں الطاف نے محکمہ ڈرگ اینڈ فوڈ کنٹرول پر زور دیا ہے کہ وہ سرکاری اسپتالوں میں غیر معیاری اور زائد المعیاد ادویات کی سپلائی کو روکنے میں اپنا رول ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ کنٹرول کو مزید دلچسپی سے کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ریاست میں نقلی اور غیر معیاری ادویات کا آنا بند ہوسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عام لوگوں کو ادویات کی بناوٹ اور معیار کے بارے میں کوئی علم نہیں ہوتا ہے اسلئے یہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ادویات پر نظر رکھیں۔ میاں الطاف نے کہا کہ جموں میڈیکل کالج میں ملازمین کو ایڈہاک بنیاد پر تعینات کرنے کی وجہ سے کئی بڑے اسپتالوں کی حالت بگڑ گئی ہے۔