آکلینڈز/ بین اسٹوکس نے کرکٹ کے میدان میں واپسی کے ساتھ اپنی دھاک بٹھانا شروع کردی ہے اور آل راؤنڈر کی عمدہ کارکردگی کی بدولت انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو دوسرے ون ڈے میچ میں 6 وکٹوں سے شکست دے کر پانچ میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔بدھ کو کھیلے گئے دوسرے ایک روزہ میچ میں انگلش ٹیم کے قائد آئن مورگن نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلرز کو آزمانے کا فیصلہ کیا جو ان کیلئے درست ثابت ہوا اور میزبان کیویز پہلے کھیلے ہوئے 49.4 اوورز میں 223 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی/مارٹن گپٹل اور مچل سینٹنر کے سوا کوئی بھی کیوی بلے باز خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکا، آف اسپنر سینٹنر نے 63 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جبکہ گپٹل 50 رنز بنا کر دوسرے نمایاں بلے باز رہے۔کولن منرو اور مارک چپمین ایک، ایک، روس ٹیلر 10، ٹام لیتھم 22، ہنری نکولس ایک، کولن ڈی گرینڈ ہوم 38، قائم مقام کپتان ٹم ساؤتھی چھ، کلم فرگیوسن 19 اور بولٹ 2 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس، بین سٹوکس اور معین علی نے دو، دو وکٹیں لیں۔ہدف کے تعاقب میں 15 کے اسکور پر انگلش ٹیم کو جیسن رائے کا نقصان اٹھانا پڑا جو 8 رنز بنا کر بولٹ کی گیند کا نشانہ بنے جبکہ جوروٹ بھی بیٹنگ کا جادو نہ جگہ سکے اور 9 رنز بنا کر چلتے بنے۔جونی بیئراسٹو اچھی فارم میں نظر آئے اور ایک چھکے اور پانچ چوکوں کی مدد سے 37 رنز بنائے لیکن 86 کے اسکور پر وہ بھی پویلین لوٹ گئے۔اس موقع پر کپتان آئن مورگن اور اسٹوکس نے میدان سنبھالا اور ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 88 قیمتی رنز جوڑ کر ٹیم کو فتح کے قریب پہنچا دیا۔174 کے سکور پر منرو نے مورگن کو آؤٹ کر کے ٹیم کو بڑی کامیابی دلائی جو 62 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے لیکن دوسرے اینڈ سے اسٹوکس نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے بٹلر کے ساتھ مل کر ٹیم کو 12 اوورز قبل ہی چھ وکٹ کی فتح سے ہمکنار کرانے کے ساتھ ساتھ سیریز بھی برابر کردی، اسٹوکس 63 اور بٹلر 36 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔اسٹوکس کو 2 وکٹیں اور ناقابل شکست 63 رنز بنانے پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔