نئی دہلی//جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے سے متعلق فیصلہ لینے میں مدددینے کیلئے مرکزی چنائو کمیشن کی طرف سے مقرر کئے گئے تین خصوصی مبصروں نے یہاں سی آر پی ایف اور ریاستی پولیس کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقات کی ۔ذرائع کے مطابق چونکہ سی آر پی ایف ریاست میں اہم ترین حفاظتی ایجنسی ہے،مبصراُن سے ریاست میں جلد سے جلداسمبلی انتخابات منعقدکرانے سے متعلق معلومات چاہتے تھے۔ذرائع کے مطابق سی آر پی ایف کی رائے ہے کہ پہلے ریاست کے مشکل ترین علاقوں میں چنائو کرائے جانے چاہیے تاکہ فورسزکو علاقہ میں غلبہ حاصل کرنے کیلئے مناسب وقت ملے۔لیکن ریاستی انتظامیہ کاماننا ہے کہ پہلے اُن علاقوں میں انتخابات ہونے چاہیے جہاں پہلے رائے دہندگان کی بھاری تعداد نے ووٹ ڈالے تھے تاکہ دیگر حلقوں میں ’کم ووٹنگ‘ کااثر نہ ہو۔حفاظتی فورسزخاص طور سے سی آر پی ایف چاہتی ہے کہ ریاستی حکومت فوری طور بڑی شاہراہوں اور سڑکوں کی مرمت کا کام تیزی سے عمل میں لائیں تاکہ فورسزکانوائیوں کی نقل وحرکت تیزتر ممکن ہو۔ ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن اس معاملے پر اگلاقدم اُٹھانے سے پہلے جامع جائزہ لے گا۔ چونکہ ریاستی اسمبلی تحلیل کی جاچکی ہے اس لئے الیکشن کمیشن اس بات کا پابند ہے کہ ریاستی اسمبلی کے چنائوچھ ماہ کی مدت کے دوران عمل میں لائیں،جومئی کے آخر میں ختم ہوگی ۔اگرچہ یہاں پارلیمانی انتخاب کے ساتھ ہی ریاستی اسمبلی کے چنائو منعقد کرانے کاخیال تھا لیکن چنائو کمیشن نے مرکزی وزارت داخلہ اورریاستی انتظامیہ کی رائے کے بموجب ریاست میںپارلیمانی اوراسمبلی چنائو ایک ساتھ منعقد نہ کرانے کافیصلہ کیا۔ حکومت کاخیال ہے کہ ریاست کی حفاظتی صورتحال ہندپاک سرحدپر کشیدگی کی وجہ سے پیچیدہ ہے ۔ مرکزاورریاستی انتظامیہ جومرکزکے تعینات کئے گئے گورنر کے تحت کام کرتی ہے ،دونوں انتخابات ایک ساتھ منعقد کرانے کے خلاف ہیں ۔تاہم ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن کے ساتھ اس ہفتے ملاقات کے دوران ریاست میں دونوں چنائو ایک ساتھ منعقد کرانے کے حق میں تھیں ۔ الیکشن کمیشن کے تین خصوصی مبصر وں میں سابق آئی اے ایس افسرونودزتشی اورنورمحمدکے علاوہ سابق پولیس افسر اے ایس گل شامل ہیں۔