سرینگر// نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ریاستی انتخابات میں تاخیر کرنے کا تب تک کوئی بھی جواز نہیں بنتا جب تک نہ سیاسی فیصلوں کو عملانے کیلئے راج بھون کو استعمال کرنے کا مسلسل ارادہ ہو۔ کشمیر عظمیٰ سے ایک خصوصی ملاقات میں عمرعبداللہ نے کہا ’’گورنرانتظامیہ میں ایسے طبقے ہیں جو یہ نہیں چاہیتے کہ ریاست میں ایک منتخب سرکار وجود میں آئے ۔ریاست میں بیک وقت پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات کرانے کی وکالت کرتے ہوئے عمرعبداللہ نے کہا ’’ریاست میں پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات الگ الگ کرانے کا کوئی جواز نہیں بنتا،تاہم اگر آپ کاارادہ غلط ہو،اورآپ راج بھون کو سیاسی فیصلوں کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں توالگ بات ہے ‘‘۔عمر نے کہا کہ اس بات کی کوئی وجہ نہیں کہ اگر آپ پارلیمانی انتخابات کرانا چاہتے ہیں تو اسمبلی چنائو کیوں نہیں ؟۔عمرعبداللہ نے کہا کہ ریاستی عوام گورنر راج جاری رکھنے حق میں نہیں ہیں۔اُن کا کہناتھا’’جس انداز سے (راج بھون)کواستعمال کرکے دوررس نتائج کے حامل سیاسی فیصلے کرنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے ،بجائے اس کے کہ اسے محض عمومی انتظامی امورکیلئے استعمال کیاجاتا ،یہی وجہ ہے کہ اسمبلی بہت جلد کرائے جائیں‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی تین دفعہ ایک ساتھ پارلیمانی اورریاستی اسمبلی چنائو منعقد کرانے کی بات کی ہے۔عمر نے کہا کہ الیکشن لمیشن آف انڈیا کی ٹیم کو پارٹی نے واضح طور پر کہا ہے کہ جب ریاست میں پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات کئے گئے تو ایسی کون سی وجہ ہوسکتی ہے کہ اب ایک ساتھ انتخابات نہ کرائے جائیں ۔عمر نے کسی کانام لئے بغیر کہا کہ گورنر انتظامیہ میں ایسے کئی طبقے ہیں جو منتخب حکومت نہیں چاہتے ،وہ جوابدہی کانظام قائم ہونا نہیں چاہتے ،یہ وہ عناصر ہیں جن کے خلاف ہمیں خبردار رہنا ہے ،یہی عناصر گورنرراج کو استعمال کرکے ریاستی مفاد کی قیمت پر اپنے ایجنڈا کوآگے لیجاناچاہتے ہیں۔