عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں کشمیر میں 10سال بعد اسمبلی انتخابات کی دنگل شروع ہوگئی ہے اور تین مرحلوں میں ہونے والے انتخابات میں امیدواروں کی فہرستیں جاری کی جارہی ہیں۔فی الحال سیاسی پرندوں کی اڑان میں تینزی آئی ہے اور ہر ایک پارٹی کے ورکر اور لیڈر دھڑا دھڑ اپنی وفاداریاں تبدیل کررہے ہیں۔جماعت اسلامی اور حریت کے چند اراکین کی شمولیت سے چنائو عمل بڑا دلچسپ ہوگیا ہے۔
بی جے پی
انتخابی گہما گہمی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی انتخابی مہم کو تیز کرنے کے لیے، وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور پارٹی کے دیگر سینئر وزرا 8 ستمبر کے بعدیہاں پہنچنے والے ہیں۔ پی ایم مودی کی آمد کے بارے میں حتمی تاریخ کے بارے میں بات چیت کی جاری ہے اور امید کی جارہی ہے کہ پی ایم مودی 10 ستمبر کے بعد جموں و کشمیر پہنچیں گے۔ ” امیت شاہ، راج ناتھ سنگھ، نتن گڈکری، اور پارٹی کے سربراہ جے پی نڈا کے علاوہ دیگر اعلی وزرا ء کی تصدیق 100 فیصد ہے۔بی جے پی کا کہناہے کہ پی ایم مودی دوسرے مرحلے کی انتخابی مہم کے لیے جموں و کشمیر پہنچ سکتے ہیں لیکن دیگر وزرا 10 ستمبر کے بعد دورہ کریں گے۔ ان میں سے کچھ 10 ستمبر سے پہلے جموں و کشمیر کا دورہ کر سکتے ہیں لیکنزیادہ تر 10 ستمبر کے بعد پہنچیں گے۔ پی ایم مودی کی دو ریلیوں سے ایک جموں اور دوسری کشمیر میں خطاب کرنے کی توقع ہے۔ تاریخوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے،۔
کانگریس
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، سی پی پی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی، پارٹی لیڈر راہل گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی ان 40 ‘اسٹار کمپینرز’ میں شامل ہیں جن کے ناموں کا ہفتہ کو جموں میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے اعلان کیا گیا۔کانگریس جنرل سکریٹری کے سی کی طرف سے جاری کردہ فہرست میں پارٹی کے کچھ سرکردہ لیڈروں جیسے جے رام رمیش، امبیکا سونی، اجے ماکن، سلمان خورشید، اور کنہیا کمار بھی شامل ہیں۔ہماچل کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو، پنجاب کے سابق وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چھنی، راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ کے نام بھی فہرست میں شامل ہیں۔کانگریس پہلے ہی انتخابات کے لیے نیشنل کانفرنس کے ساتھ اتحاد کر چکی ہے۔