سرینگر //سابق فوجی جنرل عطا حسنین اور آئی جی پی ایس ایم سہائے کی طرف سے ایک کانفرنس میں کشمیر کے حوالے سے کی گئی تقاریر کو خرافات قرار دیتے ہوئے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ ان کی طرف سے پیش کیا گیا تجزیہ ان کی ذہنی اختراع ہے اور دکھاتا ہے کہ کس طرح سے ہندوستان کشمیر بیانیہ کو من موافق موڈ دینے کیلئے فریب کاریوں سے کام لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا ان دو افراد کو چاہئے کہ جھوٹ پھیلانے کے بجائے اسلام کو سمجھیں ۔ انسٹی ٹیوٹ آف ڈیفنس سٹڈیز اینڈ انیلسس میں سہائے اور حسنین کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان تقریروں کے پس منظر پر ان افراد کے مقاصد ہم سب پر عیاں ہیں یہ لوگ کشمیری تحریک سے بوکھلا کر ایک جوابی بیانیہ کیلئے کوشاں ہیں لیکن ان کو منہ کی کھانی پڑے گی۔واضح رہے کہ حسنین نے کہا تھا کشمیریوں کی اکثریت صوفی اسلام پر عمل کرتی ہے جبکہ پچھلے 30 برس یہاں سنی وہابیت پھیلائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر کثیر الجہت ہے تاہم کشمیریوں میں عزم کی کمی ہے۔آسیہ نے کہا کہ جس طرح سے جھوٹ اور غلط بیانی سے اس تقریر میں کام لیا گیا ہے وہ واضح کرتا ہے جنرل حسنین بس نام کے مسلمان ہیں اسلام اپنے عقائد اور اعمال میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے اور صرف محسن کائناتؐ کی تعلیمات پر ہی عمل پیرا ہونے کا نام ہے۔اگر کوئی شخص اسلام کی تعلیمات کی اپنے مفاد کیلئے غلط توجیح کرتا ہے تو وہ اسلام سے ہی خارج ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کو وہابی اور صوفی خانوں میں بانٹنے والا دراصل اسلام کی تعلیمات سے ہی نابلد ہے۔ دونوں نے کہاکہ مساجد کو عبادت کے ساتھ دیگر سرگرمیوں کیلئے استعمال کیا جارہا ہے ان کو معلوم نہیں کہ مساجد تاریخی طور مسلم سیاست اور جہاد کا مرکا رہی ہیں۔مساجد ہمیشہ ملت کے احیاء کا مرکز رہیں گی اور اس میں کوئی نئی بات نہیں