یو این آئی
غزہ //اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں 2 رہائشی عمارتوں پر وحشیانہ بمباری کردی، جس کے نتیجے میں 50 سے زائد بچوں سمیت88 فلسطینی ہلاک ہوگئے۔ غزہ میں سرکاری میڈیا آفس نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کی پٹی میں رہائشی عمارتوں پر وحشیانہ بمباری کی .نیوز ایجنسی نے اس حوالے سے رپورٹ کیا کہ اس حملے کے نتیجے میں 170 سے زائد افراد متاثر ہوئے جبکہ درجنوں افراد لاپتا اور زخمی ہیں۔مزید بتایا گیا ہے کہ شمالی غزہ میں صحت کا نظام تباہ ہو چکا ہے اور ہسپتال بند ہیں۔بیان کے مطابق غزہ کی حکومت نے عالمی برادری سے شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داری کو نبھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کو غزہ میں جاری ’نسل کشی‘ کا ذمہ دار ٹھہرائیں۔7 اکتوبر 2023 کے بعد سے وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 43 ہزار 259 فلسطینی ہلاک جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ادھر امریکہ نے مشرق وسطی میں نئے ہتھیار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو “آئندہ چند ماہ کے دوران میں” پہنچ جائیں گے ۔ یہ اقدام “اسرائیل کے دفاع” اور ایران کو انتباہ کے طور پر کیا جائے گا۔ یہ بات جمعہ کے روز امریکی وزارت دفاع پینٹاگان سے جاری ایک بیان میں بتائی گئی۔بیان کے مطابق امریکی وزیر دفاع واضح طور پر مسلسل یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر ایران یا اس کے شراکت داروں یا اس کے زیر انتظام گروپوں نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے خطے میں امریکی افراد یا مفادات کو نشانہ بنایا تو امریکا اپنے عوام کے دفاع کے لیے تمام مطلوبہ اقدامات کرے گا۔