یو این آئی
غزہ// اسرائیلی فوج کے غزہ میں وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 58 فلسطینی ہلاک ہوگئے ۔عرب میڈیا کے مطابق غزہ پر بھی اسرائیلی حملے جاری ہیں جن میں گزشتہ 24گھنٹوں میں مزید 58 فلسطینی ہلاک ہوئے جس کے بعد غزہ جنگ میں ہلاکتوں کی تعداد اب 40 ہزار 500 سے تجاوز کرچکی ہے ۔الجزیرہ کے مطابق غزہ میں ہونے والے اسرئیلی حملوں میں مزید ایک فلسطینی صحافی کو نشانہ بنایا گیا جس میں فوٹو جرنلسٹ محمد ابد ربو اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہوگئے ۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں کارروائیاں کرتے ہوئے 9 فلسطینیوں کوہلاک کردیا اور متعدد کو حراست میں لے لیا، اس دوران اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔رپورٹس کے مطابق مغربی کنارے کے علاقوں جنین کیمپ، طولکرم اور طوباس میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں 9 فلسطینی ہلاک ہوگئے جب کہ متعدد فلسطینیوں کو گرفتارکرلیاگیا۔ اس کے علاوہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر بات چیت کا ایک اور دور قطر میں ہوگا جس کے لیے اسرائیلی وفد دوحہ پہنچے گا۔اس سے پہلے قاہرہ میں ہونے والا مذاکرات کا دور بغیرکسی نتیجے کے ختم ہوا تھا اور حماس نے ثالثوں کی جانب سے دی گئی نئی تجاویز کو مسترد کردیا تھا۔
مسجد الاقصیٰ پر یہودی آبادکار | جلد دھاوا بول سکتے ہیں:اسرائیلی میڈیا
یو این آئی
تل ابیب//اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہودی قابضین (آبادکار) آنے والے ہفتوں کے دوران مسجدِ الاقصیٰ پر غیر قانونی دھاوا بول سکتے ہیں۔اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یہودی آبادکاروں کی مدد کیلیے اسرائیلی وزارتِ میراث پانچ لاکھ 45 ہزار امریکی ڈالر مختض کرے گی جبکہ اسرائیلی حکومت مسجد الاقصیٰ پر یہودی قابضین کے غیر قانونی دھاوے کو مالی معاونت کرے گی۔یہودی قابضین کے غیر قانونی دھاوے کے سلسلے میں اسرائیلی وزارتِ میراث پولیس اجازت کیلیے قومی سلامتی کی وزارت سے رابطے میں ہے ۔اسرائیلی وزیر قومی سلامتی بین گویر نے اسرائیلی آرمی ریڈیو کو انٹرویو کے دوران مسجدِ اقصیٰ کے اندر یہودی عبادت گاہ تعمیر کرنے کا اعلان کیا۔بدنام زمانہ اسرائیلی وزیر قومی سلامتی بین گویر نے مزید کہا کہ مسجد الاقصیٰ کے اندر یہودیوں کو عبادت کی اجازت دینا ہمیشہ سے میری پالیسی رہی ہے اور وزیراعظم نیتن یاہو کو اس حوالے سے معلوم ہے ۔
فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں :سعودی ولی عہد
ریاض/یو این آئی/ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے فلسطینی صدر محمود عباس نے ملاقات کی، اس موقع پر ملاقات میں غزہ کی صورتِ حال سمیت فوجی کشیدگی کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملاقات میں غزہ کی صورتِ حال سمیت فوجی کشیدگی کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب غزہ اور دیگر علاقوں میں کشیدگی ختم کرانے کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی فریقین سے رابطے میں ہے ۔دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف اس کی جوابی کارروائی ‘واضح اور نپی تلی’ ہوگی۔ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بار پھر عہد کیا ہے کہ ان کا ملک تہران میں حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا جواب دے گا۔انھوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ تہران میں اسرائیلی دہشت گردانہ حملے پر ایران کی طرف سے جواب دیا جانا قطعی ہے ، اور یہ جواب بالکل نپا تلا اور اچھی طرح سے منصوبہ بند ہوگا۔عراقچی نے مزید لکھا: ہمیں کشیدگی کا کوئی خوف نہیں ہے ، لیکن اس کے باوجود ہم اسرائیل کے برعکس کشیدگی بالکل نہیں چاہتے ۔ایرانی وزیر نے کہا کہ انھوں نے یہ تبصرہ اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت میں کیا۔
اسرائیل کے دفاع کے لیے تیار ہیں: امریکہ
یو این آئی
واشنگٹن//وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ “ایرانی حملے کی صورت میں امریکا … اسرائیل کے دفاع کا پابند رہے گا”۔اسرائیلی ٹی وی چینل 12 سے گفتگو کرتے ہوئے کربی نے مزید کہا کہ حملے کے امکان کے حوالے سے کوئی پیش گوئی کرنا مشکل ہے تاہم وائٹ ہاؤس ایران کے موقف کو سنجیدگی سے لے رہا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ “ہم سمجھتے ہیں کہ وہ ابھی تک اچھی پوزیشن میں ہیں اور اگر انھوں نے ارادہ کر لیا تو وہ حملہ کرنے کے لیے تیار ہیں، اسی وجہ سے ہم نے خطے میں اپنی افواج میں اضافہ کر دیا ہے “۔کربی کے مطابق “ایران کے لیے ہمارا پیغام یکساں تھا اور یکساں رہے گا … پہلا یہ کہ ایسا نہ کرے … اس معاملے کو بڑھانے کی کوئی وجہ موجود نہیں … ایک جامع علاقائی جنگ شروع کرنے کی کوئی وجہ نہیں پائی جاتی … دوسرا یہ کہ اگر جنگ تک نوبت پہنچی تو ہم اسرائیل کے دفاع کے لیے تیار ہیں”۔