یو این آئی
غزہ //اسرائیلی فوج کے غزہ میں پناہ گزین کیمپوں اور اسپتالوں پر 14 ماہ سے زائد عرصے کے بعد بھی حملے جاری ہیں، جن میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 112 فلسطینی ہلاک جبکہ 94 زخمی ہو گئے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے شمالی غزہ کے علاقے محصور پر کی گئی بم باری کے نتیجے میں بچوں سمیت درجنوں فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔میڈیا رپوٹس کے مطابق صیہونی فوج کی بمباری سے کمال عدوان ہسپتال کے قریب 18، جبالیہ میں 6 جبکہ شاتی پناہ گزین کیمپ پر حملے میں 3 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔غزہ کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی فوج کے اہلکار جیسے ہی عمارت میں داخل ہوئے وہ زمین بوس ہوگئی اور 5 سے زاید فوجی ملبے تلے دب گئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس واقعے میں اس کے 2 اہلکار ہلاک اور 3 شدید زخمی ہوگئے۔ مارے گئے فوجیوں کی شناخت کمپنی کمانڈر 35 سالہ میجر موشیکو روزن واڈ اور اسکواڈ کمانڈر 26 سالہ فرسٹ کلاس سارجنٹ الیگز ینڈر انوسوف کے ناموں سے ہوئی۔اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے 14 ماہ کے جنگ کے دوران حماس کے غزہ میں 18 ہزار اور اسرائیلی سرزمین پر ایک ہزار جنگجوئوں کو مقابلے میں ہلاک کیا ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک جاں بحق فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 45 ہزار 206 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 107512 تک پہنچ گئی ہے۔