یو این آئی
تل ابیب// اسرائیل کے خفیہ ادارے موساد کی طرف سے بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے ‘ اسرائیل جنگ بندی کے لیے دی گئی تجویز پر حماس کے جواب کا مطالعہ کر رہا ہے اور اس کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ یہ دیکھ سکے کہ اس میں یرغمالیوں کی رہائی کی کیا صورت ہوگی۔العربیہ کے مطابق ثالثی کرنے والے فریقوں کی طرف سے حماس کی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے دیے گئے خاکے سے بھی آگاہ کیا گیا ہے ۔ اسرائیل اس کا جائزہ لے کر ثالث ملکوں کو اپنے ‘ ریسپانس ‘ سے آگاہ کر دے گا۔’ حماس کی طرف سے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے کچھ تجاویز پیش کی ہیں جن میں یرغمالیوں کی رہائی کا طریقہ کار دیا گیا ہے ۔ ثالث ممالک جن میں قطر اور مصر کے علاوہ اسرائیل کا سب سے بڑا اتحادی اور سرپرست ملک امریکہ بھی شامل ہے کہ مطابق ابھی 120 یرغمالیوں کی رہائی ہونا باقی ہے ۔حماس کا بھی یہ کہنا ہے کہ اس سمجھوتے کے نتیجے میں لازماً جنگ بندی کی جانی چاہیے اور غزہ سے اسرائیلی فوج کا انخلاء کیا جانا چاہیے ، صرف اسی صورت میں حماس عارضی جنگ بندی قبول کر سکتا ہے ۔