سرینگر//سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے کا گزار صدر عمر عبداللہ نے حلقہ انتخاب کے تعمیراتی فنڈ سے 1لاکھ 30ہزار روپے کی رقم غلام محمد وانی ولد حبیب اللہ وانی ساکنہ چک کائوسہ ناربل کے حق میںرہائشی مکان کی تعمیر کے لئے واگزار کی ہے ۔ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ و ممبر اسمبلی بیروہ نے غلام محمد وانی ولد حبیب اللہ وانی ساکنہ چک کائوسہ کو رہائشی مکان کی تعمیر کے لئے حلقہ انتخاب بیروہ کے تعمیراتی فنڈ سے ایک لاکھ 30ہزار کی رقم واگزار کی ہے ۔یاد رہے غلام محمد اس لڑکی کے والد ہے جن کو بدھوار کے روز سرینگر کے گرینڈ ممتا ہوٹل کے نزدیک فوجی میجر لتل گوگوئی کے ساتھ پولیس نے حراست میں لیا تھا جس کے بعد یہ خبر ریاست کے کونے کو نے میں آگ کی طرح پھیل گئی ۔مذکورہ لڑکی کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ ان کا ان کا رہائشی مکان سال 2014میں سیلاب کی نظر ہو گیا تھا جس کے بعد مذکورہ لڑکی اپنے والدین کے ساتھ ٹین کے ایک چھوٹے سے شیڈ میں رہائش پذیر ہے۔ غلام محمد وانی کے چار بچے ہیں اور میجر کے ساتھ پکڑے جانے والی لڑکی ان کی بڑی بیٹی ہے ۔عام طور پر یہی تاثر لگایا جارہا ہے کہ غربت کی وجہ سے مذکورہ لڑکی غلط راستہ اختیار کر نے پر کسی کے جھانسے میں آگئی ہے ۔اس دوران عمر عبداللہ کے سیاسی صلاح کار تنویر صادق نے غلام محمد کے حق میں رقم واگزار کر نے کی تصدیق کی ہے ۔انہو ں نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹ پر اس کی اطلاع دیتے ہو ئے کہا کہ ہمارے مقامی پارٹی دفتر کے کچھ ذمہ داران غلام محمد وانی کے گھر چک کائوسہ گئے اور انہوں نے وہاں پر غلام محمد وانی کو سخت کسمپری کی حالت میں دیکھا ۔انہوں نے کہا کہ غلام محمد ٹین کے ایک شیڈ میں اپنے اہلخانہ کے ساتھ رہائش پذیر ہے ۔انہوں نے لکھا ہے کہ اس کی جانکاری ملنے کے فوراً بعد عمر عبداللہ نے حلقہ انتخاب بیروہ کے تعمیراتی فنڈ سے غلام محمد وانی کے حق میں ایک لاکھ تیس ہزار کی رقم واگزار کی ہے تاکہ وہ اپنے رہائشی مکان کی تعمیر کر سکے۔