چھوٹی گاڑیوںکو چلنے کی اجازت، بھاری ٹریفک کی آمدورفت معطل
محمد تسکین
بانہال//یکم ستمبر سے مجموعی طور پر16 میں سے 15 روز تک بند رہنے کے بعد بدھ کے روز جموں سرینگر قومی شاہراہ کو درماندہ ٹریفک کیلئے عارضی طور بحال کیا گیا اور آزمائشی طور پر درماندہ مسافر بردار اور مرغ وغیرہ سے لدھی 6 پہیہ مال بردار گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی گئی۔تاہم حکام نے بتایا کہ ادہمپور کے تھارڈ کی جگہ پر دلدلی ملبے کے بیچوں بیچ بنائی گئی متبادل سڑک میں گاڑیاں مسلسل پھنس رہی ہیں جس کیوجہ سے گاڑیوں کی رفتار سست ہے اور ٹریفک پولیس کے اہلکار مشینوں کی مدد سے پھنسی گاڑیوں کو ایک ایک کرکے نکالتے رہے ۔ ٹریفک کی روانی میں دشواریوں کیوجہ سے ادہمپور کے تھارڈ اور بلی نالہ کے متاثرہ مقامات کے آرپار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس سے ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوئی ۔ ادہمپور کے تھارڈ کے مقام پر تباہی کے بعد بنائی گئی عارضی سڑک کی سطح میں مزید بہتری آنے کے بعد ہی معمول کے مال برادر ٹریفک کو چلایا جا سکتا ہے اور اس کیلئے مزید چند ایک دن کا وقت درکار ہو گا۔ طوفانی بارشوں کی وجہ سے جموں سرینگر قومی شاہراہ 26 اگست اور دو ستمبر کو ادہمپور اور رام بن اضلاع کے کئی مقامات پر شدید نقصانات سے دوچار ہوگئی ، تاہم ناشری اور بانہال کے درمیان چند روز پہلے شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بحال کیا گیا ۔ ادہمپور کے جھکینی اور چنینی کے درمیان سیلابی ریلوں سے سڑک اورکئی بستیوں سمیت پہاڑیوں کے ڈھ جانے کی وجہ سے فورلین شاہراہ کے کئی پل اور سڑک کے سینکڑوں میٹر کے حصے مکمل طور سے تباہ ہوگئے ہیں اور ادہمپور سیکٹر میں شاہراہ نے اپنی تباہی کی وہ داستان رقم کی ہے جس کی مشال نہیں ملتی ہے ۔ قومی شاہراہ کی بحالی کے کام کی مسلسل نگرانی کر رہے ایس ایس پی ٹریفک رام بن راجہ عادل نے تھارڈ سے فون پر کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بدھ کی صبح سے شاہراہ پر درماندہ مسافر اور لائیو سٹاک پر مشتمل 6 پہیہ مال گاڑیوں کو چھوڑ دیا گیا لیکن متاثرہ حصے میں سڑک کے کئی مقامات پر گاڑیاں پھنس رہی ہیں اور انہیں مشینوں کی مدد سے شام تک نکالا جارہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک پہاڑی کے کھسکنے کیوجہ سے شاہراہ کے تین سو میٹر کے حصے پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے کیچڑ اور دلدل ہٹاکر کر ایک عارضی سڑک بنائی ہے جس کے پختہ ہونے میں ابھی بھی چند دن کا وقت درکار ہوگا اور تھارڈ کے مقام پر سڑک میں بہتری آنے کے بعد ہی معمول کے ٹریفک کو بحال کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کی صبح قریب ساڑھے نو بجے سے شام تک سینکڑوں گاڑیوں کو متاثر سیکٹر سے پار کرایا گیا۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ٹریفک پولیس کی طرف سے جاری ایڈوائزری کے مطابق ہی شاہراہ پر سفر کا منصوبہ بنائیں اور ڈرائیونگ کے دوران نظم و ضبط کا خاص خیال رکھیں ۔ادھر وادی کو جموں صوبے کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ اور سنتھن روڈ پر ٹریفک کی نقل وحمل جاری ہے ۔