سرینگر//ادھمپور جیل کی خاتون سپر انٹنڈنٹ پر قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک جاری رکھنے اور جیل خانہ کو جہنم زار بنانے پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے حریت(گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے عالمی اداروں سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔سید علی گیلانی نے ریاست جموں کشمیر میں حکمرانوں اور انتظامیہ کی طرف سے جرم بے گُناہی کے تحت زیرِ حراست ریاست کے اندر اور باہر کے جیل خانوں میں محبوسین کے ساتھ جسمانی تشدد اور ذہنی تکالیف میں مبتلا کرنے کے حربوں کو قیدیوں کے حقوق کی صریح خلاف ورزی قرار یاہے۔بیان کے مطابق مختلف جیل خانوں میں مقید اسیران بے تقصیر کے ساتھ ملاقاتیں کرنے والے عزیز واقارب نے حریت چیرمین کو ان محبوسین کے ساتھ جیل حکام کی طرف سے روا رکھے جانے والے ظالمانہ اور وحشیانہ سلوک سے باخبر کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ جیل اُدھمپور کی خاتون سپر انٹنڈنٹ کی طرف سے محبوسین کی حالتِ زار پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ بیان کے مطابق مذکورہ جیل خانے میں حریت پسند قیدیوں کو قید تنہائی میں لمبے لمبے عرصوں تک رکھا جاتا ہے۔ پینے کے لیے پاخانہ میں رکھے ہوئے برتنوں کا پانی فراہم کیا جاتا ہے، قیدیوں کی مقرر کردہ رسد کو کم کرکے انہیں آدھی خوراک پر گذارہ کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ جیل کے اندر کلچرل پراگراموں کے نام پر فحش ڈراموں اور ناچ گانے کی محفلوں میں محبوسین کو شمولیت کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔ عین نماز ادا کرنے کے اوقات میں غیر مسلم قیدیوں کو شور شرابہ کرنے کی کھلی چھوٹ دی جاتی ہے۔ بیمار محبوسین کو علاج ومعالجے کے لیے مہینوں تڑپایا جاتا ہے۔ مذکورہ خاتون سپر انٹنڈنٹ نے ڈسٹرکٹ جیل ادھمپور کو ایک جہنم نما قید خانہ بنادیا ہے۔ بیان کے مطابق ضلع بانڈی پورہ کے پولیس تھانہ حاجن میں مقید مدثر احمد وانی ، عرفان احمد وانی اور عبدالطیف وانی کے لواحقین سے مذکورہ قیدیوں کو جسمانی تشدد کا شکار بنائے جانے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ حریت چیرمین نے جملہ محبوسین کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھے جانے کی ظالمانہ کارروائیوں کو ایک تشویشناک مسئلہ قرار دیا ہے۔ حریت چیرمین نے جیلوں میں مقید ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، غلام قادر بٹ، مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، مظفر احمد ڈار، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام، ظہور احمد وٹالی، کامران یوسف، جاوید احمد، غلام محمد خان سوپوری، محمد یوسف میر، محمد رمضان خان، امیرِ حمزہ، محمد یوسف فلاحی، میر حفیظ اللہ، شکیل احمد یتو، عبدالغنی بٹ، رئیس احمد میر، سلمان یوسف، عبدالاحد پرہ، محمد رفیق گنائی، فاروق توحیدی، عبدالصمد انقلابی وغیرہ کے عزمِ راسخ اور بلند حوصلوں کو عقیدت کا سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان بہادر حریت پسندوں کا صبروتحمل ہمارے لیے مشعل راہ ہے اور پوری قوم کے لیے باعث صد افتخار ہے۔ حریت چیرمین نے حقوق انسانی کی عالمی اور معتبر تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے ریاست جموں کشمیر میں اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے پُرامن مظاہرین پر پیلٹ گن کے بے تحاشا استعمال پر انتظامیہ کی سرزنش کو قابل تحسین اقدام قرار دیتے ہوئے مذکورہ ادارے کو ریاست اور ریاست سے باہر کے جیل خانوں میں محبوسین کے ساتھ روا رکھے جارہے وحشیانہ سلوک کا سنجیدہ نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔