سرینگر// سرکار نے طلاب کے احتجاج کے دوران ڈیوٹی مجسٹریٹ تعینات رہنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بشری حقوق کے ریاستی کمیشن میں احتجاجی طالب علموں سے نپٹنے کے طریقہ کار سے متعلق رپورٹ پیش کی۔طلاب کے احتجاجی مظاہروں سے نپٹنے کے دوران پولیس و فورسز کارروائی کا معاملہ بشری حقوق کے ریاستی کمیشن میںانٹرنیشنل فورم فار جسٹس نے اٹھایا ہے۔کمیشن نے ریاستی پولیس سربراہ اور صوبائی کمشنر کو ڈیوٹی مجسٹریٹوں کی تعداد سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس دوران کئی اضلاع کے ضلع مجسٹریٹوں کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب بھی امن و قانون کی صورتحال پیدا ہوتی ہے،تو ڈیوٹی مجسٹریٹوں کو تعینات کیا جاتا ہے،اور اسی طرز پر طلاب کے احتجاجی مظاہروں کے دوران ڈیوٹی مجسٹریٹوں کو تعینات کیا گیا،تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔رپورٹ میں کہا گیا’’ مجسٹریٹ ڈیوٹی کے دوران تعینات افسران انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتیاتی تدابیر کرتے ہیں،تاکہ کسی بھی کیس یا واقعہ میں طاقت کا بے جا استعمال نہ ہو۔اور اگر کسی صورتحال میں کوئی امن و قانون کا معاملہ پیش آتا ہے،تو معیاری عملیاتی طریقہ کار کے مطابق معمول کے طریقہ کار کا تعاقب کیا جاتا ہے،اور اس دوران مشتعل ہجوم اگر قابو سے باہرہوجائے تو اس سے نپٹنے کیلئے فسادات سے نپٹنے کیلئے سازو سامان کا استعمال کیا جاتا ہے۔