نتن گڈکری سے رابطہ، 24گھنٹوں میں ٹھوس اقدامات کی اُمید
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ قومی شاہراہ مسئلہ پر اگلے 24 گھنٹوں کے اندر ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مجوزہ لائحہ عمل کے بارے میں مزید کچھ کہنے سے پہلے میں اس کے ہونے کا انتظار کروں گا۔ وزیر اعلی نے کہا کہ مرکزی حکومت وادی کشمیر کے فروٹ گروورس کے خدشات کو دور کرنے کے لیے اگلے 24 گھنٹوں کے اندر ٹھوس اقدامات کرے گی۔X (سابقہ ٹویٹر)پر ایک پوسٹ میں عمر عبداللہ نے کہا: “ابھی ابھی مرکزی وزیر ہائی و ٹرانسپورٹ نتن گڈکری سے قومی شاہراہ کی صورتحال اور اس اہم لنک کے ساتھ ملک کے باقی حصوں کے ساتھ رابطے کی کمی کے بارے میں بات کی ہے”۔انہوں نے کہا” میوہ کے کاشتکاروں کی مایوسی سمجھ میں آتی ہے۔ وہ ابتدائی چند دنوں سے بہت صبر کر رہے ہیں لیکن اپنی محنت کو سڑتے ہوئے دیکھ رہے ہیں کیونکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی، شاہراہ کو مستحکم کرنے سے قاصر ہے، ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے اور یہ بالکل قابل فہم ہے،” ۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اگلے 24 گھنٹوں کے اندر کچھ ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے لیکن میں مجوزہ لائحہ عمل کے بارے میں مزید کچھ کہنے سے پہلے اس کے ہونے کا انتظار کروں گا۔اس سے قبل دن میںشاہراہ پر سیب کے ٹرکوں کو روکنے پر بڑھتے ہوئے غم و غصے کے درمیان، وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ قومی شاہراہ کو جموں و کشمیر حکومت کے حوالے کر دے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ہند کو سرینگر جموں قومی شاہراہ کو جموں و کشمیر حکومت کے حوالے کر دینا چاہیے اگر وہ اسے بحال نہیں کر سکتے۔عمر نے کہا، “یہ شاہراہ حکومت ہند کے دائرہ اختیار میں آتی ہے، اگر وہ اسے برقرار نہیں رکھ سکتے، تو وہ اسے ہمارے حوالے کر دیں، میں انجینئروں کی ایک ٹیم تعینات کروں گا جو فی الحال یہاں دستیاب ہے،” ۔عمر نے کہا کہ وہ سڑک کو مکمل طور پر فعال بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے کہا”بہت ہو چکا، ہم نے صبر کیا کیونکہ وہ ہمیں روزانہ یقین دلاتے رہے کہ بحالی کاکام ہو جائے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا،” ۔انہوں نے کہا کہ”میں ریلوے کے وزیر سے درخواست کروں گا کہ ایک ٹرین کافی نہیں ہے، ٹرین سروس شروع کرنے کے لیے ہم آپ کے شکر گزار ہیں، اسے مستقل بنیادوں پر چلایا جانا چاہیے تاکہ پھل کاشتکاروں کے پاس سیب کو ٹرین یا سڑک کے ذریعے لے جانے کا مواقع دستیاب رہیںہو۔”