سرینگر/چونکہ ابھی مرکزکی طرف سے پاکستان پر حالیہ ایئر اسٹرئیک میں مارے گئے افراد کی تعداد کے بارے میں کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے اور ایئر چیف مارشل بی ایس دھانوا نے بھی ہلاکتوں کی تعداد پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔کانگریس نے سوموار کو پوچھا کہ اس اسٹرئیک کے دوران مرنے والوں کی صحیح تعداد کیا تھی؟ پارٹی نے بھاجپا پر الزام عاید کیا کہ وہ پاکستان کیخلاف اس آپریشن کو سیاسی رنگ دے رہی ہے ۔
کانگریس لیڈر اور پنجاب کے وزیر ،نوجوت سنگھ سدھو نے سوال کیا ہے کہ کیا یہ اسٹرائیک کوئی الیکشن کھیل تھا؟ اس دوران سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے پوچھا کہ پاکستان پر ایئر اسٹرئیک کے دوران300 ور350افراد کی ہلاکت کی بات کہاں سے آگئی؟
سدھو نے ایک ٹویٹ میں پوچھا''کیا300دہشت گرد مارے گئے، ہاں یا نہیں؟کیا آپ درخت اُکھاڑنے گئے تھے یا دہشت گرد؟کیا یہ کوئی الیکشن کھیل تھا''۔
چدمبرم نے بھی کئی ٹویٹس کے ذریعے پوچھا'' وائس ایئر مارشل نے ہلاکتوں پر بات کرنے سے انکار کیا۔وزارت خارجہ کے بیان میں شہریوں یا ملٹری ہلاکتوں کا ذکر نہیں تھا۔ یہ300اور350تعداد والی بات کہاں سے آگئی؟''۔
انہوں نے مزید لکھا''ایک فخریہ شہری کی طرح میں حکومت پر اعتماد کرنے کو تیار ہوں۔لیکن اس کیلئے حزب اختلاف پر حملے کرنے کے بجائے حکومت کو دنیا کو یقین دلانا چاہئے۔''
کانگریس لیڈران کے یہ بیانات بھاجپا صدر امت شاہ کے اس دعویٰ کے بعد سامنے آئے ہیں جس میں اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ ایئر اسٹرئیک کے ذریعے جیش محمد کے 250 افراد مارے گئے۔
ایئر چیف مارشل بی ایس دھانوا نے آج نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا '' انڈین ایئر فورس کا کام لاشیں گننا نہیں بلکہ ٹارگٹ کو نشانہ بنانا ہوتا ہے''۔