عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو آرٹیکل 370کے خاتمے کی چوتھی برسی پر کہا کہ آرٹیکل کی منسوخی کے بعد سب سے بڑی تبدیلی یہ ہے کہ جموں و کشمیر کے عام لوگ اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں۔ ایک تقریب کے حاشیے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملی ٹینٹوں اور علیحدگی پسندوں کی طرف سے پاکستان
کی سرپرستی میں بند، جس کی وجہ سے اسکول، کالج اور کاروباری ادارے سال میں تقریباً 150 دن بند رہتے تھے، ختم ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا “زمین پر نظر آنے والی سب سے بڑی تبدیلی یہ ہے کہ جموں و کشمیر کے عام لوگ اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں، سڑکوں پر تشدد ختم ہو گیا ہے‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کشمیر کے نوجوان دیر رات کے باہر نکلنے سے لطف اندوز ہو رہے ہیں اور اب پولو ویو مارکیٹ اور جہلم ریور فرنٹ پر وقت گزار رہے ہیں۔
شہر کے دو مشہور عوامی علاقوں کی حال ہی میں سرینگر اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت تزئین و آرائش کی گئی۔سنہا نے کہا، کشمیر کے نوجوانوں کے خوابوں کو اب پنکھ ملے ہیں اور آنے والے دنوں میں قوم کی تعمیر میں ان کا تعاون کسی سے کم نہیں ہوگا۔ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر جلد ہی اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کر لے گا جس کے لیے اسے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک وقت تھا، جب لوگ غروب آفتاب کے فوراً بعد اپنے گھروں کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھے جاتے تھے،لیکن آج لوگ باہر بازاروں اور پارکوں میں وقت گزارتے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ پاکستان کا حمایت یافتہ پروپیگنڈا زمینی سطح پر ناکام ہو چکا ہے اور ہر کوئی امن سے لطف اندوز ہو رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ یہ سب سے بڑی کامیابی ہے حالانکہ یہ ایک شروعات ہے۔لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ مشن یوتھ کے تحت جموں و کشمیر انتظامیہ نے ممبئی سٹاک ایکسچینج کے ساتھ معاہدہ کیا ہے تاکہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں بہترین کارکردگی کے مزید مواقع فراہم کئے جا سکیں۔انہوں نے کہاکہ آج سینکڑوں نوجوان اپنا مستقبل سنوار رہے ہیں۔
منوج سنہانے کہا کہ جموں و کشمیر جلد ہی اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کر لے گا جس کے لئے اسے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔اس سے پہلے، ڈل جھیل کے کنارے پر واقع کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، لیفٹنٹ گور نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پچھلے4 سالوں میں یوتھ پاور، خواتین کی طاقت اور اس کے کسانوں کی وجہ سے بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ میں کسانوں، نوجوانوں، خواتین کو سلام کرتا ہوں۔منوج سنہانے کہا کہ یہ وہ طاقت ہے جس کی بدولت ایک نیا جموں و کشمیر ممکن ہوا ہے۔ یہ وہ طاقت ہے جس نے جموں و کشمیر کی اندرونی طاقتوں کو جگایا ہے۔ اس نے معاشرے میں ایک نیا اعتقاد کا نظام بنایا ہے۔انہوںنے مزید کہا کہ پچھلے سال5 اگست کو انتظامیہ نے جموں و کشمیر میںکرپشن فری ڈے کا آغاز کیا تھا۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ ایسا کیا گیا کیونکہ دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور بدعنوانی کے ماحولیاتی نظام نے جموں و کشمیر کو آلودہ کر دیا تھا،یہاں کے لوگ مجھ سے بہتر جانتے ہیں،اور یہ بہت ضروری ہے کہ اس کینسر کی بدعنوانی کا علاج کیا جائے۔انہوںنے کہاکہ آج، سنگیوں اور معاونین کو تقرری کے خطوط سونپے، معذور افراد کو خصوصی طور پر2832 اسکوٹیز دی گئیں اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے، کل کے لیڈر بننے اور بنانے والوں کو تبدیل کرنے میں ان کی مدد کرنے کیلئے مشن یوتھ کے بہت سے نئے اقدامات کا آغاز کیا۔لیفٹنٹ گورنر نے کہاکہ ہم نے جموں و کشمیر کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ایک نئی بنیاد رکھی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کئی دہائیوں کے ظلم اور دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کر دیا ہے۔ منوج سنہا نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی قیادت میں، ایک پائیدار امن قائم کیا ہے، جس سے لوگوں کو سماجی انصاف، موقع اور وقار ملا ہے۔انہوںنے کہاکہ دہشت گردی کے ہمدردوں اور علیحدگی پسندوں کے نیٹ ورک کے مکمل خاتمے نے معاشرے کو آزادی کے ساتھ جینے، خوف کے بغیر رہنے کی اجازت دی ہے۔
دہشت گردی اورعلیحدگی پسندی کے حامی | امن اور ترقی کے سب سے بڑے دشمن ہیں: ایل جی سنہا
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا نے کشمیر آرٹس ایمپوریم میں ایک تقریب میں سری نگر سمارٹ سٹی لمیٹڈ کے ذریعہ ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے کئی پروجیکٹوں کا ای-افتتاح کیا۔اپنے خطاب میں لیفٹیننٹ گورنر نے تاریخی عمارتوں کے تحفظ اور بحالی اور شہر کے مکینوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے سری نگر اسمارٹ سٹی لمیٹڈ کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ شہر خاص میں شری کتھلیشور مندر کی بحالی، دریائے جہلم پر 15 گھاٹوں کے تحفظ کیلئے ورثے کی عمارتوں کا مجموعہ شہری منظر نامے کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’ہمیں شہری بحالی میں ایک جامع نقطہ نظر کو اپنانا چاہیے۔
جی آئی ایس پر مبنی سروے اور ڈیجیٹل ڈور نمبرنگ کا آغاز، 11 ورثے والے مقامات کو چراغان کرنے سے عام آدمی کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آئے گی، سرینگر کی پائیدار اقتصادی سرگرمی اور لچک کو فروغ ملے گا‘‘۔افتتاحی تقریب میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’حکومت نے بدعنوانی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کیے ہیں اور اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ بغیر کسی رکاوٹ کے عوامی خدمات شہریوں کی دہلیز پر پہنچائی جائیں۔ ہم نے کامیابی سے بدعنوانوں اور ان لوگوں کی کمر توڑ دی ہے جو دہشت گردو علیحدگی پسند ماحولیاتی نظام کی حمایت کر رہے تھے‘‘۔
انہوں نے کہا’دہشت گردی وعلیحدگی پسندی کے حامی امن اور ترقی کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ تمام شہری حکومت کے ساتھ مل کر دہشت گردی، علیحدگی پسند نظریہ اور بدعنوانی کے کینسر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں‘‘۔انہوںنے کہا کہ کئی دہائیوں کے بعد پرانی اور نئی نسلیں امن اور ہم آہنگی کے دور کی گواہی دے رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم معاشرے کو ایک نئی شکل دیں اور شہریوں کی زندگی میں آسانی کے لئے فعال طرز حکمرانی کو یقینی بنائیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سمارٹ بجلی میٹر لگانے میں انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔انہوں نے تمام شہریوں کو یوم آزادی کی شاندار تقریبات میں شرکت کی دعوت بھی دی۔اس موقع پر میئر ایس ایم سی جنید عظیم متو اور چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے بھی خطاب کیا۔ وجے کمار، اے ڈی جی پی کشمیر، وجے کمار بیدوری، ڈویژنل کمشنر کشمیر، سری نگر سمارٹ سٹی کے سی ای او اطہر امیر خان، سینئر افسران، یو ایل بی کے ممبران، تجارتی برادری اور سول سوسائٹی اس موقع پرموجود تھی۔