عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//پے ٹی ایم کے سی ای او وجے شیکھر شرمانے تازہ ترین تنازع کے درمیان وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے ملاقات کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس میٹنگ کے دوران مرکزی حکومت نے پے ٹی ایم کے سی ای او کو مطلع کیا ہے کہ آر بی آئی کے ساتھ جاری تعطل سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وجے شیکھر شرما نے گزشتہ ہفتے ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے پے ٹی ایم کو اپنے مقبول ڈیجیٹل والیٹ کو بند کرنے کیلئے کہا جانے کے بعد سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ تب سے پے ٹی ایم کے شیئرس40 فیصد سے زیادہ گر چکے ہیں۔ حالانکہ اس منگل اس میں اچھال آیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سیتا رمن کے ساتھ شرما کی ملاقات10 منٹ تک جاری رہی اور انہیں بتایا گیا کہ اس معاملے میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پے ٹی ایم سے کہا گیا ہے کہ وہ آر بی آئی کے ساتھ مسئلہ حل کریں اور ان کے رہنمایانہ خطوط پر عمل کریں۔یہ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ31 جنوری کو آر بی آئی نے پے ٹی ایم پیمنٹس بینک لمیٹڈ کو29 فروری2024کے بعد ان اکائونٹس سے منسلک کسٹمر اکائونٹس یا پری پیڈ ڈیوائسز، جیسے والیٹ اور فاسٹیگ میں ڈپازٹ قبول کرنے یا کریڈٹ ٹرانزیکشنز، یا ٹاپ اپس کی اجازت دینے سے روک دیا تھا۔ آر بی آئی کے حکم میں کہا گیا ہے کہ صارفین بغیر کسی حد کے اپنے کھاتوں سے بیلنس استعمال کر سکیں گے۔آر بی آئی نے پے ٹی ایم کی پیرنٹ کمپنی ون97 کمیونی کیشن لمیٹڈ اور پے ٹی ایم پیمنٹس بینک لمیٹڈ کے نوڈل اکائونٹس کو بھی بند کر دیا ہے۔آر بی آئی کے چیف جنرل منیجر یوگیش دیال نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ29 فروری2024 کے بعد کسی بھی صارف کے اکائونٹ، پری پیڈ انسٹرومنٹ، والیٹ، فاسٹیگ، این سی ایم سی کارڈ وغیرہ میں مزید جمع یا کریڈٹ ٹرانزیکشن یا ٹاپ اپ پر کوئی دلچسپی نہیں ہوگی۔ آر بی آئی نے پے ٹی ایم پیمنٹس بینک سے مارچ2022میں نئے صارفین کو شامل نہیں کرنے کیلئے کہا تھا۔ اس نے یہ قدم جامع سسٹم آڈٹ رپورٹ اور بیرونی آڈیٹرس کی تعمیل کی تصدیق کی رپورٹ کے بعد اٹھایا۔ ان رپورٹوں نے ادائیگیوں کے بینک میں قواعد کی مسلسل عدم تعمیل اور مواد کی نگرانی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔