نئی دہلی/ بے شمار دولت سے بھرپور اور دنیا کی سب سے زیادہ مقبول کرکٹ لیگ آئی پی ایل کو کھلاڑی کافی مس کر رہے ہیں لیکن اس کے انعقاد کے بارے میں ہندستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کچھ واضح نہیں کر پا رہا ہے ۔عالمی وبا کورونا وائرس کووڈ -19 کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن لگا ہوا ہے جو فی الحال 17 مئی تک چلے گا۔ اس دوران ملک بھر میں کھیل سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہوئی ہیں اور آئی پی ایل کے 13 ویں اجلاس کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے ۔ آئی پی ایل کو 29 مارچ سے شروع ہونا تھا لیکن پہلے لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسے 15 اپریل تک ملتوی کیا گیا تھا اور 14 اپریل کو لاک ڈاؤن کو تین مئی تک بڑھائے جانے کے اگلے دن بی سی سی آئی نے آئی پی ایل کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا تھا۔ہندستانی ٹیم اور آئی پی ایل میں رائل چیلنجرز بنگلور
ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے کہا ہے کہ وہ آئی پی ایل کو اور ٹورنامنٹ کے جوش و جذبے کو کافی مس کر رہے ہیں۔ وراٹ نے کہا کہ میں گھر میں رہنے کے دوران آئی پی ایل کو اور ٹورنامنٹ کے جوش و جذبے کو مس کر رہا ہوں۔ اگرچہ ایسی صورت میں مثبت رہنا کافی ضروری ہے تاکہ کھیل دوبارہ شروع ہونے پر اپنی لے برقرار رکھی جا سکے ۔ بی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ کرکٹ کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد ہی آئی پی ایل کو لے کر کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ بی سی سی آئی کے خازن ارون دھومل نے کہا کہ بورڈ آئی پی ایل کے 13 ویں سیزن کو از سرنو مرتب کرنے کے بارے میں نہیں سوچ رہا ہے اور اس کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ کرکٹ شروع ہونے کے بعد ہی کیا جائے گا۔آئی پی ایل کے لئے ستمبر سے نومبر تک کی ونڈو کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے اگر حالات معمول ہو جاتے ہیں۔ ستمبر میں ٹی -20 فارمیٹ میں ایشیا کپ ہونا ہے جبکہ اکتوبر نومبر میں آسٹریلیا میں ٹی -20 ورلڈ کپ ہونا ہے ۔ اگر یہ دونوں ٹورنامنٹ نہیں ہوتے ہیں تبھی اس ونڈو میں آئی پی ایل کا امکان بن سکتا ہے ۔ اس صورت حال میں ایشیا کپ کو منسوخ کرنا ہوگا اور ٹی -20 ورلڈ کپ کو آگے کھسکانا ہو گا ۔دھومل نے کہاکہ ہم نے ابھی تک کوئی منصوبہ نہیں بنایا ہے اور ہم اب آئی پی ایل کے انعقاد کے بارے میں بھی کچھ نہیں سوچ رہے ہیں۔ ہم کوئی نیا پروگرام نہیں بنا رہے ہیں یا کسی نئی ونڈو پر غور نہیں کر رہے ہیں۔ اس بارے میں کوئی بھی فیصلہ تبھی لیا جائے گا جب کرکٹ واپس شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بہت کچھ اس بات پر بھی انحصار کرے گا کہ کیا غیر ملکی کھلاڑی سفر کی پابندیوں اور کئی طرح کے پروٹوکول کے درمیان ہندستان آکر اس لیگ میں کھیلنا پسند کریں گے ۔ ان کھلاڑیوں کو بیرون ملک سے آنے کے بعد دو ہفتے کے لئے کوارنٹین ہونا ہوگا۔ ان سب معاملات پر ابھی پوزیشن صاف نہیں ہے ، ایسے میں بی سی سی آئی کس طرح اب اس کے انعقاد کے بارے میں سوچ سکتا ہے ۔بی سی سی آئی کے صدر سورو گنگولی نے حالات مکمل طور پر معمول ہونے تک ملک میں کرکٹ کے کسی بھی امکان سے انکار کیا ہے ۔