عظمیٰ ویب ڈیسک
صنعا/یمن کے وسطی علاقے البیضاء میں ہفتہ کی شام ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جب ایک مسلح شخص، جو ذہنی طور پر غیر متوازن بتایا جا رہا ہے، نے ایک مسجد میں عید الاضحیٰ کی نماز کے فوراً بعد اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔یہ واقعہ البیضاء کی الحوثیوں کے زیرِ قبضہ تحصیل مدیریۃ العرش کے گاؤں قرن الأسد میں واقع مسجد حمہ عکوس میں مغرب کی نماز کے بعد پیش آیا، جب لوگ ابھی تک عید کی تکبیرات میں مشغول تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق، حملہ آور نے مسجد میں داخل ہونے سے پہلے قریبی کریانے کی دکان پر فائرنگ کر کے دو نوجوانوں کو نشانہ بنایا۔ ان میں دکان کا مالک احمد عبدالربہ العجی اور اس کا ایک قریبی دوست شامل تھے، جو الریاشیہ علاقے سے تعلق رکھتے تھے۔
فائرنگ کے بعد حملہ آور مسجد میں داخل ہوا اور وہاں موجود نمازیوں پر گولیاں برسا دیں۔ اس واقعے میں ایک 12 سالہ بچہ، جس کی شناخت *ولد العنسی* کے نام سے ہوئی ہے، زخمی ہوا، جب کہ ایک اور دکان دار، جو مسجد میں موجود تھا، بھی گولی لگنے سے زخمی ہوا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ واقعے کے وقت مسجد کے لاؤڈ اسپیکر آن تھے، جس کے باعث زخمیوں کی چیخ و پکار پوری بستی میں سنائی دی اور علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
حملہ آور کو واقعے کے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد گرفتار کر لیا گیا، جبکہ زخمیوں کو فوری طور پر ذمار کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ طبی ذرائع کے مطابق زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
یمن : عید الاضحیٰ کی نماز کے فوراً بعد اندھا دھند فائرنگ ،12 افراد جاں بحق
