عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/خراب موسمی صورتحال کے پیش نظر گزشتہ روز ایک دن معطل رہنے کے بعد امرناتھ یاترا جمعہ کی صبح دوبارہ دونوں راستوں، بالتل اور پہلگام سے بحال کر دی گئی ہے۔حکام کے مطابق سینکڑوں یاتریوں کو ہمالیہ کے دامن میں واقع گپھا کی جانب درشن کے لیے آگے بڑھنے کی اجازت دی گئی۔قابل ذکر ہے کہ جمعرات کے روز کسی بھی یاتری کو گپھا کی جانب جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، تاکہ ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
ایک سرکاری عہدیدار نے بتایاکہ مسلسل بارشوں کے باعث کئی مقامات پر زمین کھسکنے کے واقعات پیش آئے اور پیدل راستے غیر محفوظ ہو گئے تھے، جس کے بعد حکام نے یاترا کو عارضی طور پر روکنے کا فیصلہ کیا۔انھوں نے مزید کہا کہ فوری طور پر مرمتی کام شروع کیا گیا اور بارڈر روڈز آرگنائزیشن (BRO) اور ریسکیو ٹیموں نے مسلسل کام کرکے راستوں کو قابلِ سفر بنایا۔
حکام نے تصدیق کیموسم بہتر ہونے اور متعلقہ ایجنسیوں سے کلیئرنس ملنے کے بعد، جمعہ کی صبح پہلگام اور بالتل بیس کیمپس سے دوبارہ یاترا کا آغاز کر دیا گیا۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، امسال کی یاترا کے ابتدائی 15 دنوں میں اب تک 2.56 لاکھ سے زائد یاتری قدرتی طور پر بنے برفانی شیو لنگم کے درشن کر چکے ہیں۔
ادھر، 16ویں قافلے میں شامل 7,908 امرناتھ یاتریوں نے سخت سیکورٹی انتظامات کے بیچ جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے جمعہ کی صبح روانگی اختیار کی۔حکام کے مطابق، یاتریوں کا یہ قافلہ 261 گاڑیوں پر مشتمل تھا، جو دونوں بیس کیمپس کی طرف روانہ ہوا۔اس قافلے میں 5,957 مرد، 1,613 خواتین، 26 بچے، 290 سادھو اور 22 سادھوی شامل تھے۔قافلے میں 170 بسیں، 22 درمیانی درجے کی گاڑیاں (MMVs) اور 69 ہلکی گاڑیاں (LMVs) شامل تھیں۔
ایک روزہ تعطل کے بعد امرناتھ یاترا دوبارہ بحال،7,908یاتری جموں بیس کیمپ سے گپھا کی جانب روانہ
