عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے بدھ کے روز جموں و کشمیر میں اقتدار میں آنے کی صورت میں گوجر اور بکروال برادریوں کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانے کا عہد کیا۔
آزاد نے بدھ کو جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے دیوسر میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوجر اور بکروال برادریوں کو بغیر حقیقی حمایت یا ترقی کے علاقائی پارٹیوں کے ذریعہ مسلسل ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا، “میں اس بات کو یقینی بنانے کا عہد کرتا ہوں کہ گوجر اور بکروال برادریوں کو وہ مواقع اور وسائل فراہم کیے جائیں گے جن کے وہ اپنے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے حقدار ہیں”۔
ڈی پی اے پی کے چیئرمین نے کہا کہ ان طبقات نے ملی ٹینسی اور تشدد کا خمیازہ اٹھایا ہے اور مناسب سہولیات کے بغیر غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا اور وعدہ کیا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو ان کی انتظامیہ ان پسماندہ برادریوں کی بہتری اور ترقی کو ترجیح دے گی۔
آزاد نے نیشنل کانفرنس (این سی) کے ایک سینئر لیڈر پر گجر اور بکروال برادریوں کو ووٹ دینے کے لیے پیسے لینے کا الزام لگا کر بدنام کرنے کی مذمت کی۔
اُنہوں نے زور دے کر کہا، “گوجر اور بکروال برادریوں نے ہمیشہ اپنے اصولوں اور سالمیت کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے گولیوں کا سامنا کیا ہے لیکن ووٹ کے لیے کبھی اپنی جان نہیں بیچی”۔
سابق وزیر اعلیٰ نے علاقائی جماعتوں پر بھی تنقید کی کہ وہ ووٹ حاصل کرنے کے لیے مذہب کا استعمال کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا، “ہمیں مذہب کو سیاست میں شامل نہیں کرنا چاہئے۔ ہماری توجہ ایسے لیڈروں کے انتخاب پر مرکوز ہونی چاہئے جو پارلیمنٹ میں عوام کی آواز اٹھا سکیں”۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی سیاست میں ان کی واپسی پسماندہ برادریوں بالخصوص گوجر اور بکروال برادریوں کی فلاح و بہبود کے لیے ان کی لگن سے کارفرما ہے۔
آزاد نے کہا، “میں نے ہمیشہ غریبوں اور پسماندہ لوگوں کی ضروریات کو ترجیح دی ہے”۔ اُنہوں نے مزید کہا، “اپنے پچھلے دور میں، میں نے غریبوں میں مفت زمین کی تقسیم کو یقینی بنایا، خاص طور پر گوجر اور بکروال برادریوں کو فائدہ پہنچایا۔ بدقسمتی سے موجودہ حکومت نے ان فوائد کو واپس لے لیا ہے اور ان مستحق لوگوں سے زمینیں واپس لے لی ہیں”۔
ڈی پی اے پی کے چیئرمین نے حکومت بنانے کا مینڈیٹ ملنے پر روشنی سکیم کو بحال کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ روشنی سکیم، جو اصل میں پسماندہ افراد کو زمین کے مالکانہ حقوق فراہم کرنے کے لیے متعارف کرائی گئی تھی، آزاد کے ایجنڈے کا ایک اہم مرکز ہوگی۔
آزاد نے کہا کہ ان کی پارٹی جموں و کشمیر کے لیے ایک جامع اراضی اور ملازمت کے تحفظ کا قانون متعارف کرائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس قانون کا مقصد مقامی آبادی کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے تاکہ باہر کے لوگوں کو علاقے میں ملازمتوں کے لیے درخواست دینے اور زمین کی خریداری سے روکا جا سکے۔
اُنہوں نے مزید کہا، “ہماری جائیداد اور ہماری ملازمتیں جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے مختص ہونی چاہئیں۔ باہر کے لوگ آکر ہمارا حصہ لینے کا کوئی جواز نہیں۔ اس طرح کے حفاظتی قوانین ہندوستان بھر کی کئی ریاستوں میں موجود ہیں۔ جموں و کشمیر کے ساتھ مختلف سلوک کیوں کیا جائے؟”۔