عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعے کو کہا ہے کہ حالیہ پاکستانی شیلنگ سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے اور حکومت جلد ہی اس سلسلے میں مرکزی حکومت سے رجوع کر کے متاثرین کے لیے ریلیف پیکیج کا مطالبہ کرے گی۔سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا:’تخمینے کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ صرف دو اضلاع کی رپورٹوں کا انتظار ہے۔ جیسے ہی یہ رپورٹیں موصول ہوں گی، ہم مرکز سے اس معاملے کو اٹھائیں گے اور متاثرین کیلئے ایک مناسب امدادی پیکیج کی کوشش کریں گے۔‘
واضح رہے کہ یہ شیلنگ 7 مئی کو ہندوستان کی جانب سے آپریشن سندور کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے بعد پیش آئی تھی۔ پاکستانی افواج کی جوابی کارروائی میں 8 سے 10 مئی کے درمیان 27 افراد جاں بحق اور 70 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
وزیر اعلیٰ نے ان سیاسی وفود کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے حالیہ شیلنگ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے خاص طور پر ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کا ذکر کرتے ہوئے کہا:’میں ٹی ایم سی رہنماؤں کا شکر گزار ہوں جو سب سے پہلے یہاں آئے۔ انہوں نے پونچھ کا دورہ کیا اور اب راجوری میں موجود ہیں۔ ان کے دورے ہمیں یہ احساس دلاتے ہیں کہ مشکل گھڑی میں ملک کے دیگر حصوں سے لوگ ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
عمر عبداللہ نے یہ بھی بتایا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی ہفتے کو پونچھ کا دورہ کریں گے اور شیلنگ سے متاثرہ افراد سے ملاقات کریں گے۔تاہم جب ان سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اس تنقید کے بارے میں پوچھا گیا کہ نیشنل کانفرنس کی حالیہ قراردادیں مبینہ طور پر پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے کہنے پر منظور کی گئی ہیں، تو انہوں نے جواب دیا:’ٹھیک ہے، انہیں کہنے دیں۔‘عمر عبداللہ نے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے خلاف سی بی آئی کی جانب سے دائر کی گئی چارج شیٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ یاد رہے کہ سی بی آئی نے جمعرات کو ملک سمیت آٹھ افراد کے خلاف 2,200 کروڑ روپے کے کِرو پن بجلی پروجیکٹ میں مبینہ بدعنوانی کے سلسلے میں فرد جرم داخل کیا۔
پاکستانی شیلنگ سے متاثرہ افراد کیلئے امدادی پیکیج کا معاملہ مرکز سے اٹھائیں گے: عمر عبداللہ
