عظمیٰ ویب ڈیسک
*جسروٹہ/جموں// کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اتوار کو جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے لڑے گی اور وہ اس وقت تک نہیں مریں گے جب تک وزیر اعظم نریندر مودی کو اقتدار سے نہیں ہٹایا جاتا۔
کھڑگے، جو خطاب کے دوران طبیعت بگڑنے کی وجہ سے طبی امداد حاصل کرنے کے بعد دوبارہ مخاطب ہوئے، نے بی جے پی حکومت پر جموں و کشمیر کو “ریموٹ کنٹرول” سے چلانے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا، “یہ لوگ کبھی انتخابات نہیں کرانا چاہتے تھے، سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد ہی انہوں نے انتخابات کی تیاری شروع کی”۔
کھڑگے نے کہا، “ہم ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے لڑیں گے اور ہم اس مطالبے کو کبھی نہیں چھوڑیں گے”۔
انہوں نے مزید کہا، “میں 83 سال کا ہوں، اتنی جلدی مرنے والا نہیں ہوں۔ جب تک مودی اقتدار سے نہیں ہٹتے، میں زندہ رہوں گا اور آپ کے حقوق کے لیے لڑوں گا”۔
بی جے پی پر جموں و کشمیر میں بیرونی افراد کو کلیدی شعبوں جیسے کان کنی اور شراب کے ٹھیکے دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ “بی جے پی نے ریاستی حیثیت کی بحالی میں تاخیر کیوں کی جب کہ ان کے پاس تمام اختیارات ہیں؟”
انہوں نے مزید کہا کہ “مودی جی نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے مستقبل کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہائے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پچھلے 10 سالوں میں ملک کے نوجوانوں کو تاریکی میں دھکیل دیا گیا ہے اور اس کے ذمہ دار مودی خود ہیں”۔
کھڑگے نے ملک میں بے روزگاری کے مسئلے پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ “پچھلے 45 سالوں میں سب سے زیادہ بے روزگاری مودی کے دور میں دیکھی گئی ہے”۔