سرینگر// نیشنل کانفرنس (این سی) کی سینئر رہنما اور حبہ کدل کی ایم ایل اے، شمیمہ فردوس نے ہفتے کے روز کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق کی بحالی عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے عوام، خاص طور پر نوجوانوں کو درپیش مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا، “ہم اپنے حقوق سے محروم ہیں، اور انہیں واپس لینا ہمارے لیے اور وزیر اعلیٰ کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے”۔
شمیمہ فردوس نے کہا کہ کشمیری نوجوان انصاف، مواقع اور عزت کے حقدار ہیں۔
انہوں نے عوام کے دیرینہ مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے بنیادی سہولیات کی کمی اور خستہ حال انفراسٹرکچر کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا، “گزشتہ 10 سے 12 سالوں سے ہمارے لوگ بے شمار مسائل کا سامنا کر رہے ہیں، ٹوٹے ہوئے نالے اور گلیوں سے لے کر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی تک متعدد مسائل کا سامنا ہے”۔
حبہ کدل کے حلقے میں سٹیڈیم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوجوان بار بار اس سہولت کی مانگ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، “یہاں زمین دستیاب ہے، اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ ایک اسٹیڈیم یہاں بنایا جائے۔ ہم نے پہلے ہی اس عمل کا آغاز کر دیا ہے اور امید ہے کہ اس وعدے کو پورا کریں گے”۔
بیروزگاری کے مسئلے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان ملازمت کے بغیر سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “یہ دیکھ کر دل ٹوٹ جاتا ہے کہ ایم ٹیک، بی ٹیک اور پی ایچ ڈی سکالرز میرے پاس آ کر کہتے ہیں کہ وہ بیروزگار ہیں۔ حال ہی میں، ایک پی ایچ ڈی ہولڈر نے مجھے بتایا کہ وہ ڈرائیور کے طور پر کام کر رہا ہے۔ یہ کشمیر کی تلخ حقیقت ہے”۔
انہوں نے دیگر ریاستوں کے مزدوروں کو مقامی ٹیلنٹ پر ترجیح دینے پر تنقید کی۔
انہوں نے کہا، “گزشتہ 14 سالوں سے ہمارے نوجوانوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، جبکہ بہار، جھارکھنڈ اور دیگر ریاستوں کے لوگوں کو ملازمتیں دی جا رہی ہیں۔ ہمارے اپنے لوگوں کو ترجیح دی جانی چاہیے”۔
وزیر اعلیٰ سے فوری اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے خطے کو درپیش چیلنجز کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا، “وزیر اعلیٰ کو نوجوانوں کے لیے انصاف اور مواقع یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کرنی چاہیے اور ہمارے لوگوں کی بے بسی کو ختم کرنا چاہیے”۔
شمیمہ فردوس نے عوام کو یقین دلایا کہ نیشنل کانفرنس ان کی توقعات پر پورا اترنے اور ان کے مسائل حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا، “اگر اللہ نے چاہا، تو ہم اپنی عوام کی خوشی اور فلاح کے لیے کام کریں گے”۔
چھینے گئے حقوق کی بحالی عمر عبداللہ حکومت کیلئے بڑا چیلنج: شمیمہ فردوس
