عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/محکمہ وائلڈ لائف نے جمعہ کی شام شالہ بُگ ویٹ لینڈ کنزرویشن ریزرو میں ایک اہم کارروائی انجام دیتے ہوئے چار افراد کو گرفتار کیا جو وہاں آبی پرندوں کا شکار کرنے کی نیت سے داخل ہوئے تھے۔
یہ کارروائی 5 ستمبر کو شام تقریباً ساڑھے چھ بجے اس وقت عمل میں لائی گئی جب شالہ بُگ رینج کی گشتی پارٹی، جس کی قیادت بلاک آفیسر شالہ بُگ اعجاز احمد کر رہے تھے، نے ویٹ لینڈ میں دو کشتیوں کو روکا۔ ٹیم نے چاروں ملزمان کو گرفتار کر لیا جو اس وقت محکمہ کی تحویل میں ہیں۔ ان کے قبضے سے دو کشتیاں، شکار شدہ پرندے، زندہ کارتوس اور استعمال شدہ کارتوس بھی برآمد کئے گئے۔
محکمے کے مطابق فیلڈ اسٹاف کی بہادری اور عزم کی بدولت ملزمان فرار نہیں ہو پائے۔ ڈپٹی کنزرویٹر آف فاریسٹ (وائلڈ لائف ویٹ لینڈز کشمیر)، الطاف حسین نے اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے عملے کی سراہنا کی اور کہا کہ دیر گئے کی گئی یہ کارروائی محکمے کے عزم کو ظاہر کرتی ہے کہ کشمیر کی ویٹ لینڈز کو ہر قیمت پر محفوظ بنایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام اور صبح کے اوقات میں گشت کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، خاص طور پر اس وقت جب مہاجر پرندوں کا سیزن قریب ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جو بھی مہاجر پرندوں کے شکار کی نیت سے آئے گا، اس کے خلاف وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔
یہ کارروائی محکمے کی ایک اور کامیابی ہے۔ اس سے قبل بھی رواں برس ایک آپریشن کے دوران چار افراد کو ولر جھیل میں شکار کی نیت سے پانی میں گھسنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
شالہ بُگ ویٹ لینڈ، جو کہ رامسر سائٹ کے طور پر بین الاقوامی اہمیت رکھتا ہے، محکمہ کی ترجیحات میں شامل ہے جہاں گشت میں اضافہ اور مقامی سطح پر نگرانی کے ذریعے مہاجر اور مقامی پرندوں کے مسکن کو محفوظ بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
شالہ بُگ ویٹ لینڈ میں محکمہ جنگلات کی بڑی کارروائی، چار شکاری گرفتار
