عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پیپلز کانفرنس کے صدر اور ہندوارہ کے ایم ایل اے سجاد لون نے کہا ہے کہ ریزرویشن کا پورا نظام کشمیر کے خلاف تیار کیا گیا ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں پی سی صدر نے کہا، کشمیر بحیثیت خطہ بہت پیچھے ہے۔ کشمیری بولنے والی آبادی کو کوٹہ کی تقسیم میں جو نقصان ہوا ہے، وہ ہماری سوچ سے کہیں زیادہ ہے۔ ریزرویشن کا پورا تصور کشمیری بولنے والی آبادی اور ان قبائلی (ایس ٹی ) یا اقتصادی طور پر کمزور طبقے (ای ڈبلیو ایس ) کے خلاف تیار کیا گیا ہے جو کشمیر میں رہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاحتیٰ کہ کشمیر میں رہنے والی درج فہرست قبائل (ایس ٹی ) کی آبادی بھی نقصان میں ہے۔ وہ ایس ٹی پول کے کل درخواست دہندگان میں صرف 15 فیصد ہیں۔ آر بی اے کا حال بھی کچھ ایسا ہی ہے، لیکن اگر آبادی کے تناسب سے دیکھا جائے تو یہ بھی کم ہے۔ کشمیر کی آبادی تقریباً 7 فیصد زیادہ ہے اور آر بی اے کے تحت آنے والے علاقے بھی تناسب کے لحاظ سے تقریباً برابر ہیں، لیکن تعداد کے لحاظ سے جموں کے پیچھے ہیں۔
انہوں نے کہاایم ایل اے ہندوارہ سجاد لون نے کہا کہ حکومت کی جانب سے 10 دسمبر 2024 کو اس مسئلے سے متعلق شکایات کا جائزہ لینے کے لیے جو کمیٹی بنائی گئی تھی، اس کے لیے رپورٹ جمع کرانے کی کوئی مخصوص مدت مقرر نہیں کی گئی۔ ہمیں بتایا گیا تھا کہ یہ 6 ماہ کی مدت میں مکمل ہوگا۔
اس سے قبل، جموں و کشمیر حکومت نے انکشاف کیا تھا کہ ریزرویشن قوانین کا جائزہ لینے کے لیے بنائی گئی کابینہ سب کمیٹی کے لیے کوئی مخصوص مدت مقرر نہیں کی گئی ہے۔
پیپلز کانفرنس کے رہنما نے یکم اپریل 2023 سے جموں و کشمیر میں جاری کردہ کیٹیگری سرٹیفکیٹس کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے کہا، یہ ایک چونکا دینے والا انکشاف ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقائی سطح پر ریزرویشن کے باعث ہونے والا نقصان توقع سے کہیں زیادہ ہے۔
پی سی لیڈر کی جانب سے شیئر کی گئی زمرہ وار تفصیلات درج ذیل ہیں:
شیڈول کاسٹ (SC) سرٹیفکیٹس:جموں نے 67,112 سرٹیفکیٹس جاری کیے 100فیصد، جبکہ کشمیر نے کوئی بھی جاری نہیں کیا 0فیصد۔
شیڈول ٹرائب (ST) سرٹیفکیٹس:جموں نے 459,493 سرٹیفکیٹس جاری کیے 85.3فیصد جبکہ کشمیر نے 79,813 سرٹیفکیٹس جاری کیے 14.7فیصد۔
اقتصادی طور پر کمزور طبقہ (EWS) سرٹیفکیٹس:جموں نے 27,420 سرٹیفکیٹس جاری کیے 92.3فیصدجبکہ کشمیر نے 2,273 سرٹیفکیٹس جاری کیے 7.7فیصد۔
اصل کنٹرول لائن (ALC) سرٹیفکیٹس:جموں نے 268 سرٹیفکیٹس جاری کیے 94.3فیصد جبکہ کشمیر نے 16 سرٹیفکیٹس جاری کیے 5.7فیصد۔
بین الاقوامی سرحد (IB) سرٹیفکیٹس:جموں نے 551 سرٹیفکیٹس جاری کیے100فیصدجبکہ کشمیر نے کوئی بھی جاری نہیں کیا 0فیصد۔
رہائشی پسماندہ علاقہ (RBA) سرٹیفکیٹس:جموں نے 1,379 سرٹیفکیٹس جاری کیے 52.8فیصد، جبکہ کشمیر نے 1,229 سرٹیفکیٹس جاری کیے 48.2 فیصد
ریزرویشن کا پورا نظام کشمیر کے خلاف تیار کیا گیا: سجاد لون
