عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہفتہ کے روز کہا کہ راجیہ سبھا انتخابات میں انہیں دھوکہ دیا گیا اور جن لوگوں نے ایسا کیا وہ سب کے سامنے ہیں۔
عمر عبداللہ نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک ہے، تاہم وہ ان لوگوں کے نام نہیں لینا چاہتے کیونکہ اب تقریباً سبھی جانتے ہیں کہ کون ملوث تھا۔
انہوں نے کانگریس اور دیگر اراکین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے نیشنل کانفرنس کے امیدواروں کے حق میں ووٹ دیا۔
انہوں نے کہا، ’’میں مطمئن ہوں کہ نیشنل کانفرنس کا ایک بھی ووٹ ضائع نہیں گیا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ ان کی میٹنگوں میں شریک ہوتے رہے، ان کے ساتھ کھانا کھاتے رہے، انہیں چاہیے تھا کہ وہ کھل کر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت کا اعلان کرتے۔
’’جیسے ایم ایل اے ہندوارہ نے بی جے پی کو نقصان نہ پہنچانے کے لیے ووٹنگ سے اجتناب کیا، ویسے ہی ان اراکین کو بھی کھل کر بی جے پی کی حمایت کرنی چاہیے تھی ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ راجیہ سبھا انتخابات میں کامیاب ہونے والے رہنما پارلیمنٹ میں عوامی آواز بلند کریں گے۔
’’وہ ریاستی درجہ اور خصوصی حیثیت کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل پر بھی اپنی آواز اٹھائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوگوں کا یہ خیال غلط ہے کہ کشمیر میں موسمِ گرما کے بعد پھول نہیں کھلتے۔
’’محکمہ باغبانی کے حکام سے ملاقات کے بعد ہم نے نتیجہ اخذ کیا کہ اگر ہم ٹیولپ گارڈن کھول کر سیاحتی سیزن کا آغاز جلد کرسکتے ہیں تو گلِ داؤدی گارڈن کے ذریعے اسے بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔ میں تمام مالیوں اور محکمہ کے افسران کو مبارکباد دیتا ہوںـ
جنہوں نے دھوکہ دیا وہ سب پر عیاں ہے: وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ