عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے عین مطابق منگل کی شام وادی کشمیر میں موسم نے کروٹ لی اور بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ شروع ہوا، جبکہ میدانی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش ہو رہی ہیں جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ موسم کی اس اچانک تبدیلی سے وادی میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے اور لوگوں نے گرم ملبوسات کا سہارا لینا شروع کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق منگل کی شام دیر گئے مشہور سیاحتی مقامات سونہ مرگ، گلمرگ، دودھ پتھری اور یوسمرگ کے پہاڑی علاقوں میں برف باری کا آغاز ہوا، جس سے ان حسین وادیوں نے سفید چادر اوڑھ لی۔ برفباری کے مناظر دیکھنے کے لیے موجود سیاحوں کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ سیاحوں کا کہنا تھا کہ برف باری نے کشمیر کی فضا میں ایک نئی تازگی بھر دی ہے۔
ایک ہوٹل مالک نیاز احمد نے یو این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا، ’پہلگام حملے کے بعد سیاحتی شعبے کو شدید نقصان پہنچا تھا، ہوٹل خالی پڑے تھے اور بکنگ منسوخ ہو چکی تھیں، لیکن ہمیں پوری امید ہے کہ اس برفباری کے بعد حالات میں بہتری آئے گی اور بڑی تعداد میں ملکی و غیر ملکی سیاح دوبارہ کشمیر کا رخ کریں گے۔‘
محکمہ موسمیات کے ایک اہلکار نے یو این آئی کو بتایا کہ وادی میں بدھ کی صبح تک بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ اُنہوں نے کہا، ’اس تازہ برفباری سے گلمرگ، سونہ مرگ اور دیگر سیاحتی مقامات میں برف کی ایک ہلکی تہہ جم گئی ہے، جبکہ درجہ حرارت میں 3 سے 4 ڈگری کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔‘
ادھر میدانی علاقوں بشمول سرینگر، بارہمولہ، بڈگام اور اننت ناگ میں بھی منگل کی شام سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا، جس کے باعث سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ بازاروں میں گرم کپڑوں، ہیٹروں اور کوئلے کی مانگ میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ مقامی شہریوں نے بتایا کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے موسم خشک اور قدرے خوشگوار تھا، تاہم تازہ برفباری اور بارشوں کے بعد ’وادی میں سردیوں کی باقاعدہ آمد‘ محسوس کی جا رہی ہے۔
سرینگر کے رہائشی محمد اشرف ڈار نے کہا، ’بارشوں کے بعد سردی میں اضافہ ہوا ہے اور لوگ اب گرم کپڑوں میں لپٹے دکھائی دیتے ہیں۔ لگتا ہے وادی میں اب ’چلہ کلان‘ کی جھلک شروع ہوگئی ہے۔‘
سیاحتی محکمے کے ایک افسر نے امید ظاہر کی کہ ’برفباری سیاحتی سرگرمیوں کو نئی جان بخشے گی۔ سردیوں کی پہلی برفباری ہمیشہ وادی کے لیے خوش آئند سمجھی جاتی ہے، کیونکہ یہ کشمیر کی قدرتی خوبصورتی کو نیا رنگ عطا کرتی ہے اور سیاحوں کے لیے غیر معمولی کشش رکھتی ہے۔‘
واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ نومبر کے پہلے ہفتے میں مغربی ہواؤں کے زیرِ اثر وادی میں موسم بدلے گا۔ اب یہ پیشین گوئی درست ثابت ہوئی ہے، جس سے ایک جانب سیاحتی صنعت میں نئی امیدیں جاگ اٹھی ہیں، تو دوسری جانب عام لوگ سردی سے بچاؤ کے لیے تیاریوں میں مصروف ہیں ـ
وادی کے بالائی علاقوں بشمول سیاحتی مقامات میں برفباری، میدانی علاقوں میں بارش