عظمیٰ ویب ڈیسک
امرتسر/نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے امرتسر میں گولڈن ٹیمپل کا دورہ کیا اور وہاں دعائیں کیں۔ بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے، انہوں نے ملک کے اتحاد پر زور دیا اور جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی پر بات کی۔
فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ بھارت سب کا ہے، چاہے وہ ہندو ہو، سکھ ہو، مسلمان ہو، عیسائی ہو یا جین ہو، یا وہ جو کسی مذہب کو نہیں مانتےلیکن جو آگ بھڑکائی گئی ہے، وہ سیاسی ہے، ووٹ حاصل کرنے کے لیے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ بھارت تب تک متحد رہے گا جب تک ہم متحد ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے صدر نے مزید کہااگر کسی بھارتی کو کسی مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا تو ہم متحد ہو کر اس کا مقابلہ کریں گے۔ ایسا پہلے ہو چکا ہے اور آج بھی ہوگا۔ جب ان سے ملک میں اقلیتوں کو درپیش مسائل کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہر ریاست کے اپنے مسائل ہوتے ہیں، لیکن مرکزی حکومت انہیں سمجھنے سے قاصر ہے۔
جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کے حوالے سے سوال پر، فاروق عبداللہ نے کہایہ ایک تاریخی ریاست تھی لیکن اسے مرکزی حکومت نے یونین ٹیریٹری بنا دیا جو کہ جموں و کشمیر کی عوام کیساتھ ایک بہت بڑی ناانصافی اور دھوکہ ہے لیکن ہمیں امید ہے کہ ریاستی درجہ بحال ہوگا۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا،آپ خود وہاں آ کر دیکھیں۔انہوں نے مزید کہااگر ہم بھارت کو متحد رکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں سب کے دکھ درد کو سمجھنا ہوگا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہتے ہیں ‘امریکہ فرسٹ، تو ہم کیوں نہیں کہتے ‘انڈیا فرسٹ قابل ذکر ہے کہ نیشنل کانفرنس کے انتخابی منشور میں آرٹیکل 370 کی بحالی، جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی واپسی اور خودمختاری کی قرارداد پر عمل درآمد جیسے نکات شامل تھے۔
یاد رہے کہ اگست 2019میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے آئینِ ہند کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا تھا، جس سے جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی درجہ ختم ہو گیا تھا۔
ہمیں امید ہے کہ ریاستی درجہ بحال ہوگا: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
