عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ (ڈی جی پی) آر آر سوین نے ہفتہ کو کہا کہ پولیس اہلکار، فوج کے ساتھ مل کر دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کرنے جا رہے ہیں۔
راجوری کے کالاکوٹ انکاﺅنٹر میں 2 افسران سمیت 5 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت پر بات کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ سیکورٹی فورسز تمام دشمن عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔
ڈی جی پی سوین نے کہا،”ہمیں ضرورت سے زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔ شہری ہوشیار رہیں۔ مخالف کا ارادہ نقصان پہنچانا ہے۔ ہمارے پاس ایک چیلنج ہے لیکن ہمارے پاس ان کے تمام ارادوں کو شکست دینے کی ہمت بھی ہے”۔
اُنہوں نے کہا،”ہم دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کرنے جا رہے ہیں”۔
حالیہ راجوری انکاو¿نٹر پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “کوئی مقامی حمایت نہیں ہے۔ یہ سب غیر ملکی دہشت گرد ہیں۔ دشمن کی سیاست اور معیشت کا دارومدار دہشت گردی پر ہے”۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے راجوری کے کالاکوٹ باجی مل علاقے میں ایک جھڑپ میں افسران سمیت 5 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس دوران 2 پاکستانی ملی ٹینٹ بھی مارے گئے تھے، جن میں لشکر طیبہ کا ایک اعلیٰ کمانڈر اور افغان اور پاک تربیت یافتہ سنائپر قاری بھی شامل تھا۔
فوج کا کہنا ہے کہ انکاو¿نٹر کے مقام سے بڑی مقدار میں ’جنگی مواد‘ برآمد ہوا ہے۔ قاری کئی حملوں، بشمول ڈانگری واقعہ اور راجوری اور پونچھ علاقوں میں دیگر حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے بدنام تھا۔
دفاعی ترجمان کے مطابق، قاری کی ہلاکت راجوری اور پونچھ اضلاع میں دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو ایک بڑا دھچکا ہے۔