عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ حال ہی میں پارلیمنٹ سے منظور شدہ وقف ترمیمی بل آئین کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے جموں و کشمیر اسمبلی میں اسپیکر کی اس فیصلے کی حمایت کی کہ وقف قانون میں ترمیم پر بحث نہ کی جائے، کیونکہ یہ معاملہ اس وقت سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔
فاروق عبداللہ نے کہایہ بل آئین کے خلاف ہے۔ اسپیکر جموں و کشمیر اسمبلی نے اچھا فیصلہ کیا کہ اس پر بحث کی اجازت نہیں دی، کیونکہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے۔ ہم اس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہی بات کر سکتے ہیں۔یہاں اپوزیشن کا کام صرف مخالفت کرنا رہ گیا ہے، وہ تعمیری تنقید نہیں کر رہے۔
واضح رہے کہ وقف (ترمیمی) بل 2 اور 3 اپریل کو بالترتیب لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا تھا، جسے دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد 5 اپریل کو صدر جمہوریہ کی منظوری حاصل ہوئی، اور اس کے بعد یہ قانون بن گیا۔
’’وقف بل آئین کے خلاف ہے‘‘: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
