عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ وقف ترمیمی قانون کے نافذ ہونے کے بعد وقف کی مقدس روح کی حفاظت کی جائے گی اور غریب اور پسماندہ مسلمانوں، خواتین اور بچوں سمیت سبھی کے حقوق کا بھی تحفظ کیا جائے گا۔
مودی نے آج رات یہاں ایک ٹیلی ویژن نیوز چینل پر ایک پروگرام میں وقف پر اپنا پہلا سیاسی رد عمل ظاہر کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’کانگریس کو خوشامد کی سیاست میں اقتدار ملا، کچھ بنیاد پرست لیڈروں کو دولت ملی، لیکن سوال یہ ہے کہ عام مسلمان کو کیا ملا؟ غریب پسماندہ مسلمان کو کیا ملا… اسے نظر انداز، ناخواندگی، بے روزگاری ملی۔ جب کہ مسلم خواتین کے ساتھ شاہ بانو جیسی ناانصافی ہوئی‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ “میں ملک کی پارلیمنٹ کو مبارکباد دیتا ہوں کہ اس نے پورے معاشرے کے مفاد میں، مسلم کمیونٹی کے مفاد میں ایک شاندار قانون بنایا ہے۔ اب وقف کے مقدس جذبے کی بھی حفاظت کی جائے گی اور غریب اور پسماندہ مسلمانوں، خواتین اور بچوں کے حقوق کا بھی تحفظ کیا جائے گا”۔
انہوں نے کہا کہ وقف بل پر بحث ہماری پارلیمانی تاریخ کی دوسری طویل ترین بحث ہے۔ بل پر دونوں ایوانوں میں 16 گھنٹے تک بحث جاری رہی، مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی 38 میٹنگیں ہوئیں، جن میں کل 128 گھنٹے بحث ہوئی۔ اس کے علاوہ ملک بھر کے شہریوں سے تقریباً ایک کروڑ آن لائن مشورے موصول ہوئے۔ یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جمہوریت صرف پارلیمنٹ کی چاردیواری تک محدود نہیں ہے بلکہ فعال عوامی شرکت سے اسے تقویت ملتی ہے۔
مودی نے کہا کہ عالمی چیلنجوں کے باوجود ہندوستان نے تیزی سے ترقی کی ہے اور صرف ایک دہائی میں اپنی معیشت کا حجم دوگنا کر دیا ہے۔ وہ لوگ جو سوچتے تھے کہ ہندوستان آہستہ آہستہ آگے بڑھے گا اور اب ایک تیز اور بے خوف ہندوستان دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا کی نظریں ہندوستان پر ہیں اور دنیا کی توقعات بھی ہندوستان سے ہیں۔ صرف چند سالوں میں ہم 11ویں سے ترقی کر کے دنیا کی 5ویں بڑی معیشت بن گئے ہیں۔ اور بلاشبہ ہندوستان جلد ہی دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔
وقف ترمیمی قانون وقف کے مقدس جذبے کی حفاظت کرے گا: مودی
