عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/سخت سکیورٹی بندو بست اور ٹھٹھرتی سردیوں کے بیچ بڈگام اسمبلی ضمنی انتخاب میں 17 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے منگل کی صبح پولنگ شروع ہوئی اور کئی پولنگ مراکز پر صبح سے ہی رائے دہندگان کو لمبی لمبی قطاروں میں دیکھا گیا۔حکام نے بتایا کہ تمام پولنگ مراکز پر پولنگ کا عمل صبح ٹھیک 7 بجے شروع ہوا جو شام 6 بجے اختتام پذیر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پولنگ کا سلسلہ پر امن طریقے سے جاری ہے اور ووٹروں اور پولنگ عملے کے لئے تمام تر انتظامات کئے گئے ہیں۔واضح رہے کہ بڈگام اسمبلی حلقہ میں زائد از 1.26 لاکھ رجسٹرڈ ووٹروں کے لئے 173 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
بڈگام اسمبلی نشست اس وقت خالی ہوئی تھی جب وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، جنہوں نے دو نشستوں بڈگام اور گاندربل سے چنائو لڑا تھا اور دونوں پر کامیابی حاصل کی تھی، نے بعد میں گاندر بل نشست کو بر قرار رکھا تھا اور بڈگام نشست سے مستعفی ہوئے تھے۔قابل ذکر ہے کہ بڈگام سال 1962 سے نیشنل کانفرنس کا گڑھ رہا ہے سوائے 1972 میں جب کانگریس امیدوار نے اس سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔نیشنل کانفرنس سے وابستہ رکن پارلیمان آغا روح اللہ نے 2002، 2008 اور 2014 کے اسمبلی انتخابات میں بڈگام سیٹ سے کامیابی حاصل کی جبکہ عمر عبداللہ نے 2024 میں یہاں سے کامیابی حاصل کی تھی۔اس حلقے میں جو 17 امیدوار میدان میں ہیں ان میں نیشنل کانفرنس کے آغا محمود اور پی ڈی پی کے آغا سید منتظر خاص طور پر قابل ذکر ہیں جن کے درمیان کانٹے کی ٹکر متوقع ہے۔
اِدھر سخت سکیورٹی بند وبست کے بیچ نگروٹہ اسمبلی ضمنی انتخاب میں 10 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے منگل کی صبح پولنگ شروع ہوئی اور کئی پولنگ مراکز پر صبح سے ہی رائے دہندگان کو لمبی لمبی قطاروں میں دیکھا گیا۔حکام نے بتایا کہ حلقے کے تمام پولنگ مراکز پر صبح ٹھیک 7 بجے پولنگ کا عمل شروع ہوا جو شام 6 بجے اختتام پذیر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حلقے میں 97 ہزار سے زیادہ ووٹروں کی سہولیت کے لئے کل 150 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔نگروٹہ کی نشست بی جے پی کے سینئر لیڈر دیویندر سنگھ رانا کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔
اس نشست پر جو 10 امیدوار اپنی قسمت آزمائی کر رہے ہیں ان میں دیوی یانی رانا جو آنجہانی دیویندر سنگھ رانا کی بیٹی ہیں، نیشنل کانفرنس کی شمیمہ بیگم اور جموں و کشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی (انڈیا) کے صدر اور سابق وزیر ہرش دیو سنگھ خاص طور پر قابل ذکر ہے کہ جن کے درمیان تکونی مقابلہ متوقع ہے۔دیویندر سنگھ رانا نے سال 2014 اور 2024 میں اس نشست پر کامیابی کا جھنڈا لہرایا تھا۔دریں اثنا پر امن اور ہموار پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ بڈگام -نگروٹہ ضمنی انتخاب کے لئے ووٹنگ جاری