عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/حکومت نے جمعرات کو کہااُوڑی میں واقع ایک صدی پُرانے موہرا ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹ کی بحالی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے کیونکہ جموں و کشمیر حکومت اس منصوبے کو قابل عمل بنانے کے لیے مرکزی مالی معاونت کی منتظر ہے ۔
ایم ایل اے ڈاکٹر سجاد شافی کے ایک سوال کے جواب میں، متعلقہ وزیر نے بتایا کہ 10.50 میگاواٹ کا یہ منصوبہ، جسے ترجیحی حیثیت حاصل ہے، وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج کے تحت مرکز سے مطلوبہ فنڈنگ حاصل نہیں کر سکا ہے۔
انہوں نے کہایہ منصوبہ، جو 2022 کی قیمتوں کے مطابق 135.02 کروڑ روپے میں تخمینہ شدہ ہے، چھوٹے ہائیڈرو ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت منظور شدہ 33 چھوٹے ہائیڈرو منصوبوں میں شامل تھا۔ تاہم، مالیاتی عملی صلاحیت (فنانشل فیزیبلٹی) پر خدشات کے باعث اس کی ترقی رُکی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے متعدد جائزہ اجلاسوں میں اس معاملے کو اُٹھایا ہے اور 60 فیصد تک مرکزی مالی معاونت کا مطالبہ کیا ہے، لیکن تاحال کوئی گرانٹ منظور نہیں کی گئی۔
وزیر نے کہا کہ آئی آئی ٹی روڑکی نے، وزارت نئی اور قابل تجدید توانائی (MNRE) کے ذریعے، فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرنے کے بعد موہرا پروجیکٹ کے لیے مرکزی مالی معاونت کی سفارش کی ہے، کیونکہ اسے قابل عمل سمجھا گیا ہے۔ یہ تجویز اس وقت مرکز کے جائزے کے مرحلے میں ہے۔
وزیر نے مزید بتایا کہ جے اینڈ کے انتظامیہ ایک نئی ہائیڈرو پالیسی پر کام کر رہی ہے تاکہ سرمایہ کاری کو راغب کیا جا سکے اور اس شعبے میں نجی شرکت کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ یہ بھی توقع کی جا رہی ہے کہ مرکز کی آئندہ قومی ہائیڈرو پالیسی ایسے رُکے ہوئے منصوبوں کے لیے مالی معاونت فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہاحکومت چھوٹے ہائیڈرو منصوبوں کی ترقی کے لیے اتنی ہی سنجیدہ ہے جتنی بڑے ہائیڈرو پلانٹس کے لیے، کیونکہ یہ مقامی کمیونٹیز کے لیے فائدہ مند ہیں ۔
وزیر نے یہ بھی کہا کہ ترقیاتی ماڈل کا حتمی فیصلہ، چاہے وہ انجینئرنگ پروکیورمنٹ اینڈ کنسٹرکشن (EPC)، ٹیرف بیسڈ میتھڈز، یا انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPP) کے ذریعے ہو، ریاستی اور مرکزی سطح پر پالیسیوں کے حتمی ہونے کے بعد کیا جائے گا۔