عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/قانون ساز اسمبلی میں اس وقت شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی جب اپوزیشن لیڈر اور سینئر بی جے پی رہنما سنیل شرما نے 13 جولائی کے شہداء کو ’’غدار‘‘قرار دیا۔ لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کے دوران، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما وحید الرحمان پرہ نے 13 جولائی کے شہداء کے دن کی چھٹی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ جیسے ہی پرہ نے اپنی تقریر ختم کی، اپوزیشن لیڈر سنیل شرما کھڑے ہوئے اور اس مطالبے پر اعتراض جتایا۔
سنیل شرما نے کہا کہ ’’وہ شہید نہیں بلکہ غدار تھے جس پر ایوان میں زبردست احتجاج شروع ہوگیا۔ حکومتی بنچوں اور کشمیری اپوزیشن جماعتوں نے اس بیان پر سخت اعتراض کیا اور مطالبہ کیا کہ یہ ریمارکس ایوان کے ریکارڈ سے حذف کئے جائیں۔
ایم ایل اے بانڈی پورہ نظام الدین بھٹ نے مطالبہ کیا’’یہ ریمارکس توہین آمیز اور تفرقہ انگیز ہیں اور انہیں واپس لیا جائے یا ریکارڈ سے حذف کیا جائے۔ مسلسل نعرے بازی کے دوران، اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے اعلان کیا کہ یہ ریمارکس ایوان کے ریکارڈ سے حذف کر دیے گئے ہیں۔
اسپیکر کے اس اعلان کے فوراً بعد، تمام بی جے پی ایم ایل ایز نے اس فیصلے کے خلاف احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔ بعد میں، پیپلز کانفرنس کے ایم ایل اے سجاد غنی لون نے مطالبہ کیا کہ ایوان 13 جولائی کے شہداء کے دن اور نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ کے یوم پیدائش کی چھٹیوں کی بحالی کے لیے قرارداد منظور کرے۔