عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگرر/یونین ہوم سیکرٹری گووند موہن آج (جموں پہنچیں گے، جہاں وہ جموں و کشمیر کے اعلیٰ پولیس اور سیکیورٹی حکام کے ساتھ ایک اہم سیکیورٹی جائزہ اجلاس کی صدارت کریں گےـ
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پولیس، نیم فوجی دستوں، مرکزی سیکیورٹی فورسز کے سربراہان اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے حکام شرکت کریں گے۔
یہ یونین ہوم سیکرٹری کے طور پر گووند موہن کا جموں و کشمیر میں دوسرا سیکیورٹی جائزہ اجلاس ہوگا۔ اس سے قبل وہ دسمبر میں سری نگر میں اپنا پہلا اجلاس منعقد کر چکے ہیں۔
یونین ہوم سیکرٹری کا یہ دورہ اس وقت ہو رہا ہے جب ایک روز قبل سیکیورٹی فورسز نے کٹھوعہ کے بنی-بلاور کے بالائی علاقوں میں پانی کی نہر سے تین لاپتہ شہریوں کی لاشیں برآمد کی تھیں۔
مرنے والوں میں ایک بچہ بھی شامل تھا، جو ایک بارات میں شریک تھے اور 60 گھنٹے سے زیادہ عرصے تک لاپتہ رہے۔ ہلاک شدگان میں یوگیش ، درشن اور ورون شامل تھے، جو غالباً آپس میں کزن تھے۔
مزید برآں، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تصدیق کی کہ ان ہلاکتوں میں ملی ٹینٹوں کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا
کہ کٹھوعہ ضلع کے بنی علاقے میں ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں تین نوجوانوں کا بہیمانہ قتل انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس پرامن علاقے کے ماحول کو خراب کرنے کی کوئی گہری سازش ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا، ہم نے اس معاملے پر متعلقہ حکام سے بات کی ہے۔ یونین ہوم سیکرٹری خود جموں پہنچ رہے ہیں تاکہ موقع پر ہی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔ مجھے یقین ہے کہ ایسے واقعات دوبارہ نہیں ہوں گے تاکہ عوام کا اعتماد برقرار رہے گا۔
ذرائع کے مطابق، یونین ہوم سیکرٹری جموں کنونشن سینٹر میں سیکیورٹی جائزہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔ اجلاس دو سیشنز پر مشتمل ہوگا، جس میں انٹیلی جنس بیورو، سینٹرل ریزرو پولیس فورس ، بارڈر سیکیورٹی فورس ، وزارت داخلہ کے حکام، جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹری اتل ڈلو، ریاستی ہوم سیکرٹری چندرکار بھارتی، پولیس ڈائریکٹر جنرل نلن پربھات، ایڈیشنل ڈی جی سی آئی ڈی نیتیش کمار، آئی جی پی جموں بھیم سین توٹی، آئی جی پی کشمیر وی کے بردی، اور بی ایس ایف، سی آر پی ایف، اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سینئر افسران شرکت کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے ایک سیشن میں جموں و کشمیر کے تمام 20 اضلاع کے سپرنٹنڈنٹس آف پولیس (SPs) کی شرکت متوقع ہے۔
اجلاس میں مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، تاہم توجہ کا مرکز جموں صوبہ کو ملی ٹینسی سے پاک کرنے کے اقدامات پر ہوگا۔
ذرائع نے بتایا، حکومتِ ہند جموں صوبہ کے بالائی علاقوں میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی پر تشویش رکھتی ہے۔ جو کہ سردیوں میں موسمی حالات کے باعث ختم ہو جانے چاہیے تھے، لیکن اطلاعات کے مطابق وہ اب بھی ان علاقوں میں سرگرم ہیں۔
چونکہ ان میں سے زیادہ تر ملی ٹینٹ غیر ملکی ہیں، اس لیے سخت سردیوں میں ان کی بقا مقامی تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔
وزارت داخلہ کو کٹھوعہ، اودھم پور، ڈوڈہ، کشتواڑ، ریاسی، راجوری، اور پونچھ کے بالائی علاقوں میں ملی.ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق، فوج، نیم فوجی دستے، اور جموں و کشمیر پولیس کے مشترکہ آپریشن کے ذریعے ان ملی ٹینٹوں کو ختم کرنے کے لیے ایک حکمت عملی ترتیب دی جا سکتی ہے۔
ذرائع نے مزید کہاان ملی ٹینٹوں کی صحیح تعداد معلوم نہیں، لیکن یہ عموماً تین سے چار کے گروپوں میں نقل و حرکت کرتے ہیں۔
قابلِ ذکر ہے کی وزیر داخلہ امت شاہ نے فروری میں جموں و کشمیر کی سیکیورٹی پر تین بار جائزہ اجلاس منعقد کیے، جب کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پچھلے ماہ سری نگر اور جموں میں دو مسلسل اجلاسوں کی صدارت کی۔