عظمیٰ ویب ڈیسک
نیویارک/اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر فلیمون یانگ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں فوجی کارروائی آپریشن سندور کے بعد دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی دشمنی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور دونوں فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
یانگ نے یہاں ایک بیان میں کہا، “میں دونوں فریقوں سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے اور فوری طور پر کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔ میں تمام دہشت گرد حملوں اور شہریوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کے خلاف حملوں کی مذمت کرتا ہوں۔”
انہوں نے کہا کہ میں پختہ یقین رکھتا ہوں کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے مطابق مذاکرات اور سفارتی حل ہی اختلافات کو حل کرنے اور دیرپا امن و استحکام کے حصول کا واحد راستہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے میں تقریباً 26 لوگ مارے گئے تھے۔ اس واقعے کے فوراً بعد مرکزی حکومت نے سفارتی اقدامات اٹھاتے ہوئے اٹاری واہگہ بارڈر کراسنگ بند کرنے، تجارت اور ہر قسم کا لین دین روکنے، ویزے منسوخ کرنے اور سندھ طاس معاہدے پر پابندی لگانے کا اعلان کیا۔ اس کے بعد 6 اور 7 مئی کی درمیانی رات کو آپریشن سندور کے تحت ہندوستانی فورسز نے پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔ اس آپریشن میں بہت سے دہشت گرد، ان کے ساتھی اور ان کے خاندان کے افراد کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے پاکستان، ہندوستان کے درمیان بڑھتی ہوئی دشمنی پر تشویش کا اظہار کیا
