عظمیٰ ویب ڈیسک
کٹھوعہ/سیکورٹی فورسز کو چند روز قبل تین نوجوانوں کی لاشیں ملنے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا، اور اب کٹھوعہ میں دو اور کم عمر نوجوان لاپتہ ہو گئے ہیں، جس سے تشویش میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔انڈیا ٹوڈےکے مطابق محمد دین اور رحمان علی نامی یہ دونوں نوجوان آخری بارراجباغ کے علاقے میں دیکھے گئے تھے۔ حکام نے معاملے سے متعلق ایف آئی آر درج کر کے لاپتہ نوجوانوں کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ یورش سنگھ ، درشن سنگھ، اور ورون سنگھ 5مارچ کو لوہائی ملہار میں ایک شادی میں شرکت کے لیے جاتے ہوئے لاپتہ ہو گئے تھے۔ دو دن بعد ان کی لاشیں ’’بلاور‘‘کے علاقے میں ایک گہری کھائی میں پائی گئیں۔ حکام نے ان اموات کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ اس واقعے نے اسمبلی میں ہنگامہ برپا کر دیا۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ان ہلاکتوں کوسفاکانہ قتل قرار دیا۔
وزیر اعلیٰ نے سماجی رابطہ گاہ ’’ایکس‘‘پر اپنے پیغام میں کہاکٹھوعہ میں تین معصوم شہریوں، جن میں ایک کم عمر لڑکا بھی شامل تھا، کے وحشیانہ قتل پر گہرا صدمہ اور افسوس ہوا۔ ایسے گھناؤنے جرائم ہمارے معاشرے میں کسی صورت برداشت نہیں کیے جا سکتے ۔ انھوں نے کہا دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔