عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/پولیس کا کہنا ہے کہ ایک آن لائن فراڈ ریکٹ میں ملوث دو افراد کو، جنہوں نے فیس بک پر طبی عطیہ کی جعلی اپیل کا استعمال کرتے ہوئے بغیر رضامندی کے ایک خاتون کی تصویر کا استحصال کیا، گرفتار کیا گیا ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اسٹیشن نوہٹہ کو 30 مئی 2015 کو منیر احمد مسگر ولد محمد صدیق مسجر ساکن مغل مسجد نوہٹہ کی طرف سے ایک تحریری شکایت موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ ایک نامعلوم صحافی نے اس کی بہن کی تصویر فیس بک پر ایک من گھڑت کہانی کے ساتھ اپ لوڈ کی تھی، جس میں سرجری کے لیے عوام سے چندہ کی اپیل کی گئی تھی جو کبھی نہیں ہوئی، یہ عمل، بدنیتی کے ساتھ کیا گیا جو دھوکہ دہی اور استحصال کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہاشکایت پر پولیس اسٹیشن نوہٹہ میں بھارتیہ نیائے سنتھا (بی این ایس) کی متعلقہ دفعات کے تحت ایک مقدمہ زیر ایف آئی آر نمبر 21/2025 درج کیا گیا اور تحقیقات شروع کی گئیں۔بیان میں کہا گیا تحقیقات کے دوران فیس بک پیج کے ایڈمنسٹریٹر جو اس جعلی پوسٹ کا ذمہ دار تھا، کی شناخت محمد لطیف لون ولد علی محمد لون ساکن توجن پلوامہ کے طور پر ہوئی ہے جس کے بعد اس کو گرفتار کر لیا گیا۔
انہوں نے کہا ایک اور ملزم عامر یوسف خان ولد محمد یوسف خان ساکنہ بانڈی پورہ جو اس وقت گلاب باغ، زکورہ میں مقیم ہے، کی بھی شناخت ہوئی ہے جس نے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات فراہم کی تھیں جن کا استعمال دھوکہ دہی سے چندہ اکٹھا کرنے کے لئے کیا جاتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملزموں کو گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس ترجمان نے بتایا کہ اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہیں اور اس میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔
دریں اثنا پولیس نے میڈیا کے افراد اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مذکورہ فیس بک پوسٹ کو شیئر نہ کریں اور نہ ہی اس کے ساتھ مشغول ہوں کیونکہ یہ دھوکہ دہی کی اسکیم کا حصہ ہے۔پولیس بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے گمراہ کن مواد اور غلط معلومات کی سرکولیشن سے مجرمانہ مقاصد کو مزید تقویت مل سکتی ہے اور متاثرہ کے خاندان کو مزید تکلیف پہنچ سکتی ہے۔پولیس نے عام لوگوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ چوکس رہیں اور کسی بھی مشکوک یا غیر قانونی آن لائن فنڈ ریزنگ سرگرمیوں کی اطلاع فوری طور پر قریبی پولیس اسٹیشن کو دیں۔
سری نگر میں فیس بک ڈونیشن فراڈ کیس میں دو افراد گرفتار:پولیس
