عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/دلکش ڈل جھیل اور زبرون پہاڑیوںکے درمیان واقع، ایشیا کا سب سے بڑا ٹیولپ گارڈن26 مارچ کو عوام کے لیے کھول دیا جائے گا، جو وادی کشمیر میں سیاحتی سیزن کے آغاز کی علامت ہوگا۔
محکمہ فلوریکلچر کے حکام نے بتایایہ باغ 2007 میں غلام نبی آزاد، اس وقت کے وزیر اعلیٰ، نے سیاحتی سیزن کو گرمیوں اور سردیوں تک محدود رکھنے کے بجائے مزید وسعت دینے کے مقصد سے قائم کیا تھا۔ پہلے سراج باغ کے نام سے مشہور یہ باغ اب عوام کے لیے کھول دیا جائے گا کیونکہ مختلف رنگوں کے ٹیولپ کھلنا شروع ہو چکے ہیں۔
اسسٹنٹ فلوریکلچر آفیسر نے کہامحکمہ ٹیولپ کے پودوں کو مرحلہ وار اگاتا ہے تاکہ پھول کم از کم ایک ماہ تک کھلے رہیں۔ باغ 26 مارچ کو عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ باغ کا افتتاح کریں گے۔ افسر موصوف باغ کو کھولنے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اور آخری لمحات کی تزئین و آرائش مکمل کی جا رہی ہے۔
انھوں نے کہا محکمہ نے اس سال باغ میں ٹیولپ کی دو نئی اقسامشامل کی ہیں۔
ہم ہر سال ٹیولپ گارڈن کے لیے کچھ نیا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس سال، ہم ایک نئی رنگ اسکیم متعارف کرا رہے ہیں اور دو نئی اقسام شامل کی ہیں، جس سے کل اقسام کی تعداد 74 ہو گئی ہے۔ٹیولپ کے علاوہ، دیگر بہاریہ پھول جیسے ہائیسنتھ، ڈیفوڈلز، مسکاری، اور سائیکلیمن بھی نمائش کے لیے پیش کیے جائیں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس باغ میں 55 ہیکٹررقبے پر17 لاکھ ٹیولپ پودے لگائے گئے ہیں۔ہمارے پاس اس سال 1.7 ملین پودے ہیں اور سیاح ان کے کھلنے کا نظارہ کر سکیں گے۔ باغ کی توسیع اپنی مکمل صلاحیت تک پہنچ چکی ہے۔
یہ باغ ایک چھوٹے پیمانے پر 50,000 پودوں کے ساتھ شروع ہوا تھا، جو نیدرلینڈز سے درآمد کیے گئے تھے۔ یہ فوری طور پر سیاحوں میں مقبول ہو گیا اور ہر سال بڑھتا جا رہا ہے، نہ صرف سیاحوں کی تعداد میں بلکہ ٹیولپ کی اقسام میں بھی۔ گزشتہ سال، 4.65 لاکھ سے زائد ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے باغ کا دورہ کیا، جبکہ 2023 میں 3.65 لاکھافراد یہاں آئے تھے۔
ایشا کا سب سے بڑا ٹیولپ گارڈن 26 مارچ کو عوام کے لیے کھول دیا جائے گا
