ٹرمپ کی تجارتی پابندیاں وزیر اعظم مودی کی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے: کانگریس صدر طارق قرہ

KU Admin
3 Min Read

عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر طارق حمید قرہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یکم اگست سے ہندوستان کی درآمدات پر 25 فیصد ٹیکس اور روس سے تیل درآمد کرنے پر جرمانہ عائد کرنے کے اعلان کو وزیر اعظم نریندر مودی کی خارجہ پالیسی کی واضح ناکامی قرار دیا ہے۔
سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران قرہ نے کہا، ’25 فیصد درآمدی ٹیکس ہماری خارجہ پالیسی کی حقیقت کو بیان کرتا ہے۔ جن ممالک میں وزیر اعظم مودی دوستانہ جھپیوں کے لیے گئے تھے، آج وہی ممالک ہندوستان کی پیٹھ پیچھے وار کر رہے ہیں۔ یہ خارجہ پالیسی کی ناکامی نہیں تو اور کیا ہے؟۔‘انہوں نے کہا کہ کانگریس اس جدوجہد کو اور شدت دے گی تاکہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاستی درجہ واپس دلایا جا سکے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا مطالبہ واضح ہے، ہم مکمل ریاستی درجہ چاہتے ہیں، ویسا ہی جیسا کہ گجرات، مہاراشٹر، اتر پردیش یا آندھرا پردیش کو حاصل ہے۔ یہ ہمارا آئینی حق ہے، ہم کوئی خیرات نہیں مانگ رہے بلکہ اپنا حق واپس مانگ رہے ہیں جو ہم سے غیر قانونی اور یکطرفہ طور پر چھین لیا گیا۔
جے کے پی سی سی صدر نے بتایا کہ پارٹی نے ’ہماری ریاست، ہمارا حق‘ کے عنوان سے یکم اگست سے 21 اگست تک مختلف عوامی مہمات کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس 5 اگست کو ’یوم سیاہ‘ کے طور پر منائے گی کیونکہ یہ دن جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت کے خاتمے کی علامت بن چکا ہے۔ 9 اگست کو ہم بھوک ہڑتال بھی کریں گے۔
جب ان سے نیشنل کانفرنس (این سی) کے اس دعوے کے بارے میں پوچھا گیا کہ کانگریس نے احتجاجی پروگراموں سے متعلق انہیں اعتماد میں نہیں لیا، تو قرہ نے کہا کہ این سی حکومت میں ہے جبکہ کانگریس باہر سے حمایت دے رہی ہے۔ ہم کابینہ میں شامل نہیں ہیں، ہمارے اوپر کوئی مجبوری نہیں۔ یہ صرف کانگریس یا اس کے کارکنوں کی لڑائی نہیں، بلکہ 1.40 کروڑ کشمیری عوام کی امنگوں، خواہشات اور حقوق کی نمائندگی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کسی جماعت پر دباؤ نہیں ڈالے گی کہ وہ ساتھ چلے، لیکن خود اپنے فرائض سے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

Share This Article