عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/وزیر صحت سکینہ ایتو نے کہا ہے کہ سرکاری محکموں میں تبادلے ایک معمول کی کارروائی ہے اور محکمہ صحت اس سے مستثنیٰ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو ڈاکٹر یا طبی عملہ گزشتہ دو یا تین برسوں سے ایک ہی جگہ تعینات ہیں، ان کی تبدیلی ناگزیر ہو گئی ہے تاکہ نظام میں شفافیت، جوابدہی اور عوامی اعتماد بحال رکھا جا سکے۔
ہندواڑہ میں گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) کے دورے کے دوران نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے سکینہ ایتو نے کہا، ’مختلف محکموں میں تبدیلیاں ہوتی ہیں، اسی طرح محکمہ صحت میں بھی وقتاً فوقتاً تبدیلیاں ہونی چاہئیں۔ اگر کوئی ڈاکٹر تین سال سے ایک ہی جگہ تعینات ہے تو اس کی تبدیلی لازمی ہے۔‘
ان کا یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب محکمہ صحت گزشتہ ایک ماہ سے مختلف تنازعات کی زد میں ہے۔ صدر اسپتال سرینگر میں ڈاکٹروں کی جانب سے ایمرجنسی وارڈ بند کرنے اور لل دید اسپتال میں ایک سرجن کی جانب سے جراحی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے جیسے واقعات نے عوامی سطح پر غم و غصے کو جنم دیا ہے۔
عوامی حلقوں، خاص طور پر شہری سماجی تنظیموں اور مریضوں کے لواحقین کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ کئی برسوں سے ایک ہی جگہ تعینات ڈاکٹروں کے فوری تبادلے کیے جائیں تاکہ صحت کے نظام میں جوابدہی کا کلچر فروغ پائے اور محکمہ عوامی اعتماد بحال کر سکے۔
سکینہ ایتو نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ہر سطح پر طبی عملہ کارکردگی اور ضابطوں کے تحت کام کرے۔ ہمیں عوامی اعتماد کو بحال رکھنا ہے، اور اس کے لیے شفافیت اور جوابدہی ضروری ہے۔ذرائع کے مطابق محکمہ صحت جلد ہی مختلف اضلاع کے اسپتالوں میں تعینات سینئر ڈاکٹروں اور سرجنوں کی کارکردگی کا جائزہ لے کر مرحلہ وار تبادلوں کی کارروائی شروع کرے گا۔
محکمہ صحت میں تبدیلیاں اور تقرریاں ناگزیر: وزیر صحت سکینہ ایتو
