عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/میوہ صنعت سے وابستہ لوگوں کے لئے ایک بڑی راحت کے طور وادی کو ملک کے ساتھ جوڑنے والی 270 طویل سری نگر – جموں قومی شاہراہ بدھ کو کئی دنوں کے بعد مال بر دار گاڑیوں کے لئے کھل گئی اور قاضی گنڈ سے میوہ سے لدی گاڑیوں کو جموں جانے کی اجازت دی گئی۔ایس ایس پی ٹریفک رورل رویندر پال سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ ہماری کوشش ہے کہ پہلے زیادہ سے زیادہ میوہ بر دار گاڑیوں کو نکالا جائے۔انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں بھی اس کوشش کو جاری رکھا جائے گا۔
موصوف ایس ایس پی نے کہا کہ آج شام جاری ہونے والی ٹریفک ایڈوائزری سے معلوم ہوگا کہ آیا کل بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا یا نہیں۔انہوں نے ڈرائیوروں سے اپیل کی کہ وہ لین ڈسپلن پر عمل کریں اور اوور ٹیکنگ کرنے سے احتراز کریں۔ٹریفک حکام نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل جاری ہے اور نویوگ قاضی گنڈ سے 11 بجے کے بعد چھوٹی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ بدھ کو جموں سے کسی بھی گاڑی کو سری نگر آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔حکام نے لوگوں سے کہا کہ وہ ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کریں، لین ڈسپلن کے مطابق چلیں اور اوور ٹیکنگ کرنے سے اجتناب کریں۔لوگوں سے کہا گیا کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور سڑکوں کے متعلق تازہ جانکاری حاصل کرنے کے لئے ٹریفک پولیس ٹویٹر ہینڈل، فیس بک پیج اور سری نگر، جموں اور رام بن کے ٹریفک کنٹرول یونٹوں کے ساتھ رابطہ قائم کریں۔
ٹریفک حکام نے بتایا کہ وادی کو صوبہ جموں کے ساتھ جوڑنے والے مغل روڈ اور مرکزی زیر انتظام علاقہ لداخ کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – لیہہ شاہراہ اور سنتھن روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل ایڈوائزری کے مطابق جاری ہے۔قابل ذکر ہے کہ قومی شاہراہ بند رہنے سے میوہ صنعت کو ہوئے نقصان پر کشمیر میں مقیم اپوزیشن جماعتوں بشمول پی ڈی پی اور پیپلز کانفرنس نے عمر عبداللہ والی قیادت جموں و کشمیر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے منگل کو سری نگر-جموں شاہراہ پر صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔